اسلام آباد(سپیشل رپورٹر )عوام سے اربوں روپے بجلی کے بلوں میں نیلم جلم کے نام پر وصول کرنے کے باوجود نیلم جلم پروجیکٹ کو بند ہوئے ایک سال مکمل ہو گیا ذرائع کے نیلم جلم پن بجلی پاور پلانٹ مئی 2024 میں سرنگ پھٹنے سے بند ہو گیا تھا عوام سے حکومت نے نیلم جلم پراجیکٹ کے لیے بجلی کے بلوں میں اربوں روپے وصول کیے لیکن اس کا کچھ فائدہ نہ ہوا عوام کو پہلے ہی بجلی مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہے اب نیلم جہلم کے نام پر وفاقی حکومت نیلم جلم ٹیکس دوبارہ لگانے پر غور کر رہی ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیلم جہلم پراجیکٹ کی ناقص تعمیر کی وجہ سے سرنگ پھٹی تھی وزیراعظم شہباز شریف نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے لیکن ابھی تک کمیٹی کی رپورٹ نہ ائی اور نہ ناقص پراجیکٹ تعمیر کرنے پر کمپنی کے خلاف کاروائی ہو سکی ذرائع کا کہنا ہے کہ نیلم جلم ہائیڈرو منصوبہ شروع ہونے کے چار سال بعد ہی بند ہو گیا تھا 2024 مئی میں یہ پروجیکٹ بند ہوا اور اج 2025 مئی ہو چکی ہے لیکن پاور پلانٹ نہ چل سکا اس پاور پلانٹ پر عوام کے اربوں روپے خرچ ہو چکے ہیں لیکن ناقص کارکردگی کی بنا پر یہ پروجیکٹ ابھی تک فال نہ ہو سکا پلانٹ کی بندش سے 10 ماہ میں قومی خزانے کو 28 ارب کا نقصان ہوا .
اب حکومت اس پلانٹ کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے دوبارہ نیلم جلم ٹیکس لگانے پر غور کر رہی ہے جس پر عمل درامد ائندہ ماہ تک ہوگا عوامی سماجی حلقوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اربوں روپیہ عوام سے پہلے وصول کیا گیا جس نے ناقص نیلم جہلم پروجیکٹ بنایا اس کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے حساب لیا جائے اور ملوث سرکاری افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے.