پاکستانیوں کو عالمی دنیا میں روزگار کے مواقعوں کی فراہمی بڑھانے سے متعلق مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط و فاقی وزیر چوہدری سالک حسین

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر )اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) اور پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل (پی وی ٹی سی) کے درمیان پاکستانیوں کو عالمی دنیا میں روزگار کے مواقعوں کی فراہمی بڑھانے سے متعلق مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے، اس موقع پر وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) اور پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل (پی وی ٹی سی) کے مابین ایم او یو کو پیشہ ورانہ تربیت اور بیرون ملک روزگار کے مواقع کے درمیان تعلق کو مضبوط بنانے کی جانب ایک بامعنی قدم ہے، یہ اقدام پاکستانی نوجوانوں کو بین الاقوامی ملازمتوں کی منڈیوں میں کامیابی کے لیے درکار ہنر اور ثقافتی سمجھ بوجھ سے آراستہ کرنے کے حکومتی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ چوہدری سالک حسین نے کہا کہ یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کے لیے حقیقی راستے پیدا کرنے کے بارے میں ہے۔

ہم ایک فریم ورک کے تحت ٹریننگ اور پلیسمنٹ کو اکٹھا کر رہے ہیں – تاکہ پنجاب کے ووکیشنل سنٹرز میں ہنر سیکھنے والے سرکاری، شفاف چینلز کے ذریعے بیرون ملک روزگار تلاش کر سکیں۔اس ایم او یو کے تحت پی وی ٹی سی  جاپان اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کے لیے تربیتی پروگرام پیش کرے گا جس میں زبان کی تعلیم اور ثقافتی واقفیت شامل ہے۔او ای سی ان ٹرینیز کو حکومت سے حکومت کے لیبر موبلیٹی پروگرام جیسے کہ ای پی ایس (کوریا)، ٹی آئی ٹی پی  اور ایس ایس ڈبلیو (جاپان) کے تحت ملازمت کے مواقع سے منسلک کرکے ان کی مدد کرے گا۔وفاقی وزیر  نے ایسے کارکنوں کو تیار کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا جو نہ صرف تکنیکی طور پر ہنر مند ہوں بلکہ پیشہ ورانہ اور ثقافتی طور پر بھی بیرون ملک زندگی کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ آجر آج ایسے افراد کی تلاش کر رہے ہیں جو مختلف کام کی جگہوں میں خود کو ڈھال سکیں، بات چیت اور ضم کر سکیں۔ انہوں نے افرادی قوت کی ترقی کے لیے مزید مربوط نقطہ نظر کی تعمیر پر وزارت کی وسیع تر توجہ پر بھی زور دیا۔  قابلیت کو بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، ضوابط کو ہموار کرنے، اور ترقیاتی تنظیموں و غیر ملکی مشنوں کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا، ’’یہ صرف ایک اقدام نہیں ہے بلکہ یہ وفاقی اور صوبائی اداروں کی کوششوں کو یکجا کر کے بیرون ممالک بھیجنے کے لیے ایک ایسی افرادی قوت کو تیار کرنا ہے جو  فخر کے ساتھ پاکستان کی نمائندگی کرے۔انہوں نے نوجوانوں کو مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتے ہوئے تربیت سے لے کر بیرون ملک تعیناتی تک ہر قدم پر ان کی حمایت کرنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔