اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وزارت بحری امور نے کورنگی فش ہاربر کی جدید کاری کے لیے ایک انقلابی منصوبے کا آغاز کیا ہے، جس سے آئندہ پانچ سالوں میں براہِ راست اور بالواسطہ طور پر 100 ملین ڈالر سے زائد کی معاشی سرگرمی پیدا ہونے کی توقع ہے۔ یہ اقدام نیلی معیشت کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کا حصہ ہے۔وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری کی قیادت میں اس منصوبے کا مقصد کورنگی فش ہاربر کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے، جس کے تحت بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور تکنیکی اپ گریڈیشن شامل ہے۔وفاقی وزیر نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے 3,000 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، جو تعمیرات، لاجسٹکس، فش پروسیسنگ اور ماہی گیری کے شعبے میں دستیاب ہوں گے۔ اس کے علاوہ، سمندری خوراک کی پروسیسنگ کی صلاحیت میں 50 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ “یہ اسٹریٹجک اقدام پاکستان کی 375 ارب ڈالر کی جی ڈی پی میں خاطر خواہ حصہ ڈالے گا، بحری معیشت کو مضبوط کرے گا اور طویل مدتی قومی ترقی کو سہارا دے گا۔”اس منصوبے کا مرکزی جزو فش آکشن ہال کی مکمل تعمیر نو ہے، جہاں جدید سہولیات متعارف کرائی جائیں گی تاکہ شفافیت، صفائی اور ہینڈلنگ کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ وزیر نے بتایا کہ نیا ہال بین الاقوامی فوڈ سیفٹی اور ایکسپورٹ سرٹیفکیشن کے معیار پر پورا اترے گا، جس سے پاکستان سے عالمی سطح پر فش ایکسپورٹس میں اضافہ ممکن ہوگا۔جنید انور چوہدری نے بتایا کہ اس منصوبے میں ایک فلوٹنگ جیٹی کا اضافہ بھی شامل ہے، جو ہاربر کی آپریشنل صلاحیت کو بڑھائے گی۔ اس سے ماہی گیری کی کشتیوں کی آمد و رفت میں آسانی ہوگی اور ٹرن اراؤنڈ ٹائم میں کمی آئے گی۔وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ موجودہ جیٹی ڈھانچے کی مکمل اوورہالنگ بھی منصوبے کا حصہ ہے، جس میں مضبوطی، رسائی میں بہتری اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے تاکہ مستقبل کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ماحولیاتی پائیداری کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات شامل کیے جائیں گے تاکہ بحری حیاتیات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور ماحولیاتی طور پر ذمہ دارانہ طریقہ کار اپنایا جا سکے۔وزیر نے کہا کہ فشریز سیکٹر پاکستان کی بحری معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جس میں قومی ترقی کو آگے بڑھانے کی بھرپور صلاحیت ہے۔ ان کا کہنا تھا، “کورنگی فش ہاربر کو ماڈل فشریز میں تبدیل کرنا صرف ایک ڈھانچہ جاتی منصوبہ نہیں بلکہ یہ پاکستان کی بحری صلاحیت کو مکمل طور پر اجاگر کرنے کا عہد ہے۔”انہوں نے کہا کہ کورنگی فش ہاربر کی جدید کاری سے ملکی جی ڈی پی میں بحری شعبے کا حصہ نمایاں طور پر بڑھے گا۔ یہ اقدام ہماری نیلی معیشت کی ترقی کی وسیع تر حکمت عملی سے مطابقت رکھتا ہے۔ اس سے نہ صرف پائیدار ترقی ممکن ہوگی بلکہ روزگار کے نئے مواقع اور ساحلی علاقوں میں معیارِ زندگی میں بھی بہتری آئے گی۔
وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ ماہی گیری کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دے گا، پاکستان کی عالمی منڈی میں مسابقت بڑھائے گا اور سمندری وسائل کے پائیدار و مؤثر استعمال کو یقینی بنائے گا۔آخر میں جنید انور چوہدری نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک بھر کے دیگر ہاربرز اور فشریز کو بھی اسی طرز پر ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا، کورنگی فش ہاربر مستقبل کے منصوبوں کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کام کرے گا، جس کی کامیابی کو قومی سطح پر دہرایا جائے گا تاکہ فشریز سیکٹر کی جامع تبدیلی ممکن ہو.