اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وزارت ریلوے میں 29 مئی 2025 کو پری بجٹ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں ریلوے نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے اہم امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت وزیر ریلوے جناب محمد حنیف عباسی نے کی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے اپنے ویژن کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ ریلوے نظام کو مکمل طور پر ڈیجیٹل کر کے مسافروں کو جدید، شفاف اور مؤثر سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2025 سے 2030 تک کے لیے ریلوے کی ڈیجیٹلائزیشن کا تفصیلی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے جسے اگلے بجٹ میں ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا جائے گا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریلوے انفراسٹرکچر کی جدید کاری اور اپ گریڈیشن کے لیے مناسب مالی وسائل مختص کیے جائیں گے تاکہ نظام کی کارکردگی اور خدمات میں نمایاں بہتری ممکن ہو سکے۔ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ (G2G) اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کے تحت شراکت داری کے منصوبوں کو بڑھاوا دیا جائے گا تاکہ نجی شعبے کی شمولیت سے ریلوے کے شعبے کی ترقی ممکن ہو سکے۔
مزید براں، ملک بھر میں ای ٹکٹنگ سسٹم کی توسیع کے لیے بجٹ میں خاص فنڈز مختص کیے جائیں گے تاکہ مسافروں کو آسان، تیز اور شفاف ٹکٹنگ سہولت میسر ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ “رابطہ” ایپ کی ترقی اور بہتری کے لیے بھی مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ عوام کو ریلوے خدمات سے مربوط رکھا جا سکے ریلوے اسٹیشنز، فٹ اوورز اور پلوں کی برانڈنگ کے لیے بھی سرمایہ کاری کی جائے گی تاکہ ریلوے کے عوامی انفراسٹرکچر کی خوبصورتی اور پہچان میں اضافہ ہو۔ علاوہ ازیں، ریلوے عملے کی صلاحیت سازی اور تربیتی پروگرامز کے لیے مالی معاونت دی جائے گی تاکہ عملہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو ،وزیر ریلوے نے عوامی شفافیت اور ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کی بھی منظوری دی تاکہ ہر شہری کو ریلوے خدمات تک مساوی رسائی حاصل ہو۔ منصوبوں کی پیش رفت کی باقاعدہ مانیٹرنگ اور جائزہ کے لیے بھی وسائل مختص کیے جائیں گے تاکہ مقررہ اہداف وقت پر حاصل کیے جا سکیں۔
وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے زور دیا کہ 2025 سے 2030 تک ریلوے کا ڈیجیٹل انقلاب پاکستان کی ٹرانسپورٹ کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کرے گا اور اس مقصد کے لیے بجٹ کی بروقت منظوری انتہائی ضروری ہے.