تجارت کے فروغ اور ماحولیاتی پائیداری میں شپنگ انڈسٹری کا کلیدی کردار ھے۔ جنید انوار چوہدری

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)فاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انوار چوہدری نے پاکستان کی شپنگ انڈسٹری کے عالمی تجارت میں کلیدی کردار اور ماحولیاتی پائیداری کے فروغ میں اس کے اہم کردار پر زور دیا ، گزشتہ شب پاکستان انٹرموڈل لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر، عاصم اے صدیقی کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں خطاب کرتے ہوئے، جس میں شپنگ لائنز اور ٹرمینل آپریٹرز کے سینئر انتظامیہ کے اراکین نے شرکت کی، وزیر موصوف نے ملک بھر میں بحری ڈھانچے کی جدید کاری اور آپریشنل صلاحیتوں میں اضافے کے لیے حکومت کی وابستگی کو اجاگر کیا، وفاقی وزیر جنید چوہدری نے بتایا کہ پاکستان کی 90 فیصد سے زائد تجارت سمندری راستوں کے ذریعے ہوتی ہے، جبکہ بحری شعبہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار میں 10 فیصد سے زائد حصہ ڈال رہا ہے اور براہ راست و بالواسطہ طور پر 20 لاکھ سے زائد افراد کو روزگار فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ سالانہ 125 ملین ٹن سے زائد کارگو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مالی سال 2023 میں شپنگ سیکٹر نے تقریباً 235 ملین ڈالر کی آمدنی حاصل کی، جس میں تیل بردار جہازوں کا حصہ تقریباً 70 فیصد رہا۔وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر انحصار کے باعث پاکستان کو ہر سال تقریباً 6 سے 8 ارب ڈالر فریٹ چارجز کی مد میں ادا کرنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے مقامی شپنگ صلاحیتوں اور ٹرمینل آپریشنز کو وسعت دے کر ان اخراجات میں نمایاں کمی اور ترقی کے امکانات پر زور دیا ، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی اسٹریٹجک لوکیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی شپنگ کمپنیوں کو ملک کے بحری شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے رہی ہے۔ اس سلسلے میں ایک نمایاں اقدام ہچیسن پورٹ ہولڈنگز لمیٹڈ کے ساتھ ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے تیز رفتار حکمت عملی ہے، جس کا مقصد کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل اور ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینلز لمیٹڈ کی جدید کاری ہے۔

جنید چوہدری نے صنعت کے رہنماؤں کو یقین دلایا کہ ان کے خدشات کو صوبائی حکام، بشمول وزیر اعلیٰ سندھ، کے ساتھ قریبی رابطے کے ذریعے حل کیا جا رہا ہے تاکہ تمام سطحوں پر مربوط پالیسیوں کا نفاذ یقینی بنایا جا سکے عاصم اے صدیقی نے وزیر موصوف کی صنعت کے ساتھ مشغولیت کا خیرمقدم کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کے مشترکہ فورمز شعبے کی ترقی کی رفتار کو تیز کریں گے۔ انہوں نے جدید بیڑے کی صلاحیتوں اور پائیدار آپریشنل طریقوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے وزارت کے وژن کے ساتھ ہم آہنگی کی وابستگی کا اعادہ کیا تقریب کا اختتام حکومت اور بحری شعبے کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان جاری مکالمے اور شراکت داری کے باہمی عزم کے ساتھ ہوا، جس کا مقصد پاکستان کی جدید، مؤثر اور ماحولیاتی لحاظ سے ذمہ دار بحری معیشت کی خواہشات کو حقیقت میں بدلنا ہے.