سمندری پالیسیوں کو عالمی ماحولیاتی اہداف سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ صاف سمندر اور سرسبز ساحل یقینی بنائے جا سکیں۔ محمد جنید انور چوہدری

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز محمد جنید انور چوہدری نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر پاکستان کے ساحلی ماحولیاتی نظام اور سمندری حیاتیاتی تنوع کو لاحق پلاسٹک آلودگی کے سنگین خطرات پر فوری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے ، اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ سمندری پالیسیوں کو عالمی ماحولیاتی اہداف سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ صاف سمندر اور سرسبز ساحل یقینی بنائے جا سکیں وزارت میری ٹائم افیئرز نے ماحولیاتی بحالی کے لیے لاکھوں مینگروو کے پودے لگائے ہیں تاکہ ساحلی حیاتیاتی تنوع کو فروغ دیا جا سکے اور آلودگی میں کمی لائی جا سکے۔

وزیر موصوف نے اس سال کے عالمی دن کے موضوع “پلاسٹک آلودگی کا خاتمہ” کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایک ہزار کلومیٹر سے زائد ساحلی علاقے، جو بندرگاہوں، ماہی گیر برادریوں اور ساحلی قصبوں کو سہارا دیتے ہیں، تیزی سے پلاسٹک کے فضلے کی زد میں آ رہے ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں “لینا-استعمال کرنا-پھینک دینا” کے روایتی طرز معیشت سے ہٹ کر “دوبارہ استعمال، ری سائیکلنگ اور پائیدار متبادلات” پر مبنی دائرہ جاتی معیشت کی طرف بڑھنا ہوگا وزارت مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر بندرگاہوں اور بحری جہازوں پر فضلے سے متعلق قوانین کے نفاذ کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ سمندری آلودگی کو روکا جا سکے۔

مینگروو جنگلات کی بحالی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے کیونکہ یہ ساحلی علاقوں کے قدرتی محافظ، سمندری حیات کے لیے نرسری، اور آلودگی فلٹر کرنے والے قدرتی نظام کے طور پر کام کرتے ہیں جنید انور چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا سندھ ڈیلٹا دنیا کے بڑے مینگروو ماحولیاتی نظاموں میں شامل ہے جہاں مقامی کمیونٹی اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے بحالی کی کوششیں جاری ہیں انہوں نے صنعتوں، سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ پلاسٹک آلودگی کے خلاف اس جدوجہد میں شامل ہوں کیونکہ پائیدار حل صرف پالیسیوں سے نہیں بلکہ روزمرہ زندگی میں تبدیلی سے ممکن ہیں۔

وزیر نے اپنے پیغام کے اختتام پر کہا:”آئیے یہ عالمی یوم ماحولیات ایک عہد بنے — کہ ہم بحیثیت قوم صرف اپنے سمندروں کو محفوظ نہیں بلکہ ان کی بحالی کو بھی یقینی بنائیں گے۔ آئیں، ہم مل کر صاف سمندر، سرسبز ساحل اور ایک پائیدار مستقبل کی طرف بڑھیں۔”