اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر )جمہوریہ بیلاروس کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل وکٹر خرینن نے پاکستان کا سرکاری دورہ کیا اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے جامع ملاقات کی۔ یہ دورہ دونوں دوست ممالک کے درمیان دفاعی سفارت کاری اور باہمی تعاون کو آگے بڑھانے میں ایک اہم قدم ہے۔بات چیت کے دوران دونوں فریقین نے علاقائی سلامتی، دفاعی تعاون اور دفاعی پیداوار اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں مشترکہ اقدامات سمیت دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان باقاعدہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور تکنیکی تعاون کے لیے ادارہ جاتی فریم ورک کو بڑھانے پر زور دیا گیا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میںوزیر دفاع نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان امن کے لیے پرعزم ہے اور خاص طور پر دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں کے درمیان کشیدگی نہیں چاہتا بھارت کا حملہ غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز تھا اور پاکستان نے جواب تحمل اور ذمہ داری سے دیا ۔ بیلاروس کے وزیر دفاع نے پاکستان کی امن، استحکام اور باہمی احترام کی پالیسی کے لیے بیلاروس کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور علاقائی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ذمہ دار قوم کے طور پر پاکستان کے کردار کو سراہا اس دورے کا اختتام دونوں ممالک نے علاقائی سلامتی، دفاعی صنعت میں تعاون اور امن و استحکام کے لیے کثیرالجہتی فورمز پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے کے مشترکہ عزم کیساتھ کیا.