اسلام آباد( سٹاف رپورٹر )آئی ایم ای آئی کی غیر قانونی طور پر ٹیمپرنگ اور جعلی/پیچڈ موبائل ڈیوائسز کی فروخت کے خلاف کارروائی کے تحت پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے زونل آفس لاہور کی جانب سے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ( این سی سی آئی اے ) گوجرانوالہ کے تعاون سے گوجرانوالہ میں دو کامیاب چھاپے مارے گئے ۔
پہلا چھاپہ گوگل ویلی موبائل پلازہ، ماڈل ٹاؤن میں مارا گیا، جہاں 19 ٹیمپرڈ/کلونڈ فونز برآمد ہوئے اور دکان مالک کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دوسرا چھاپہ موسیٰ موبائل، مین مارکیٹ، گوجرانوالہ پر مارا گیا، جہاں 6 ٹیمپرڈ ڈیوائسز قبضے میں لے لی گئیں، تاہم دکان کا مالک موقع پر موجود ہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گیا۔ قبضہ شدہ فونز میں ایک ایسی ڈیوائس شامل تھی جس کا آئی ایم ای آئی ڈزنی موبائل سے منسلک تھا یعنی ایک ایسا برانڈ جو پاکستان میں دستیاب ہی نہیں۔
برآمد شدہ فونز میں گوگل پکسل، ون پلس، موٹرولا اور سام سنگ ایس 23 الٹرا شامل تھے، جن کے آئی ایم ای آئی کم قیمت ڈیوائسز کے طور پر دوبارہ ترتیب دیے گئے تھے۔ واقعہ کی ایف آئی آر درج کر لی گئی جبکہ تحقیقات جاری ہیں۔بدھ کوپی ٹی اے سے جاری کردہ بیان کے مطابق پی ٹی اے غیر قانونی آئی ایم ای آئی تبدیلی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر کاربند ہے۔
اس قسم کی سرگرمیاں قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کے لیے خطرے کا باعث ہیں جس سے جرائم پیشہ افراد کو شناخت چھپانے، سائبر جرائم، مالیاتی دھوکہ دہی، اغواء اور دیگر سنگین جرائم میں مدد ملتی ہے۔پی ٹی اے کی عوام الناس سے گزارش ہے کہ جعلی موبائل فونز کی فروخت یا آئی ایم ای آئی ٹیمپرنگ سے متعلق کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔ تاکہ ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔