اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے ایک جامع اور ماحولیاتی لحاظ سے مستحکم نئی میری ٹائم حکمتِ عملی کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد بندرگاہوں کی جدید کاری، ماحولیاتی اثرات میں کمی، اور معیشت کو فروغ دینا ہے۔وزیر نے ایک سلسلے وار اعلیٰ سطحی اجلاسوں کے دوران پاکستان کی اہم بحریاتی اداروں — پورٹ قاسم اتھارٹی (PQA)، کراچی پورٹ ٹرسٹ (KPT)، کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی (KoFHA)، اور میرین فشریز ڈیپارٹمنٹ (MFD) — کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ماحولیاتی پائیداری پر زور دیا۔
پورٹ قاسم اتھارٹی کی دس سالہ ترقیاتی منصوبہ بندی کا جائزہ لیتے ہوئے، وزیر نے اس منصوبے کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا، جو کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت بڑھانے اور پورٹ کو علاقائی میری ٹائم لاجسٹکس حب بنانے پر مرکوز ہے۔کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اصلاحاتی منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے، وزیر نے ادارے کی گورننس، انسانی وسائل، آپریشنز، مالیاتی پائیداری، اسٹیک ہولڈر انگیجمنٹ، اور سروس ڈلیوری میں بہتری کو سراہا۔KPT حکام نے بتایا کہ پورٹ پر 44,000 سے زائد رکے ہوئے کنٹینرز کی کلیئرنس، ڈیجیٹلائزیشن، برآمدات کی سہولت کاری، ملبہ صاف کرنے کے نظام، اور آئل اسپِل سے نمٹنے کی مشقوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئیں۔میرین فشریز ڈیپارٹمنٹ نے وزیر کو آگاہ کیا کہ فشریز ڈائیلاگ و ریسرچ سینٹر قائم کیا جا چکا ہے، فشریز ٹریننگ سینٹر کو ازسرِ نو فعال کیا گیا ہے جہاں تین سال میں 300 تربیتی سیشنز منعقد ہوں گے، چار لیبارٹریاں دوبارہ فعال کی گئی ہیں، غیر ٹیکس آمدن کا ہدف 250 ملین روپے حاصل کر لیا گیا ہے، اور سمندری خوراک کی برآمدات میں 450 ملین ڈالر کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ڈی جی میرین فشریز، ڈاکٹر منصور علی وسان نے وزیر کو بتایا کہ ماہی گیر، برآمد کنندگان، اور عملے کے ارکان کو فشریز ریسرچ سینٹر میں پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائے گی وزیر نے کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ “پاک آکوا” نجی و سرکاری اشتراک کے منصوبے کو تیز کرے، تاکہ سہولیات کی جدید کاری اور آپریشنل بہتری کے ذریعے تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ممکن ہو سکے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ جامع نقطۂ نظر پاکستان کے بحری شعبے کو عالمی ماحولیاتی اہداف کے حصول، معیشت کی ترقی، اور عالمی تجارتی مسابقت میں اہم کردار ادا کرنے کے قابل بنائے گا۔