اسلام آباد( سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انور چوہدری نے پاکستان میں میرین تعلیم کو فروغ دینے اور ساحلی کمیونٹیز میں بحری شعور پیدا کرنے کے حکومتی عزم کو دہرایا ہے۔ یہ بات اُنہوں نے بدھ کے روز اپنے دفتر میں بحرینی یونیورسٹی کے ریکٹر، وائس ایڈمرل (ر) عاصف خالق سے ملاقات کے دوران کہی۔ملاقات میں وفاقی وزیر نے بحرینی یونیورسٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ پاکستان کے بحری شعبے کو تعلیمی اشتراک اور تکنیکی معاونت کے ذریعے مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میرین سائنسز اور بحری تعلیم میں یونیورسٹی کی مہارت سے فائدہ اٹھا کر نچلی سطح پر آگاہی اور صلاحیت سازی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا، “ہمارا مقصد یہ ہے کہ سندھ اور بلوچستان کی 70 سے زائد ساحلی و ماہی گیر برادریوں کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم تک رسائی دی جائے تاکہ انہیں بااختیار بنا کر پاکستان کی بلیو اکانومی کے لیے ایک تربیت یافتہ افرادی قوت تیار کی جا سکے۔”اسی وژن کے تحت، جنید انور چوہدری نے “میرٹائم ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ (MEEF)” کے آغاز کا اعلان کیا، جو ساحلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار اور مستحق طلباء کو اسکالرشپس فراہم کرے گا۔ اس فنڈ کا مقصد مالی رکاوٹوں کو ختم کر کے نوجوانوں کو میرین شعبے میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دینا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ MEEF کا قیام قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے اور یہ حکومت کی تعلیم کے ذریعے محروم علاقوں کو بااختیار بنانے کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
“میرٹائم ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ پائیدار انسانی وسائل کی ترقی کے لیے ہمارے عزم کی واضح مثال ہے۔ ہم آج ساحلی نوجوانوں میں سرمایہ کاری کر کے کل کے ایک خوشحال اور مضبوط بحری پاکستان کی بنیاد رکھ رہے ہیں،” وزیر نے کہا۔وائس ایڈمرل (ر) عاصف خالق نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے بحرینی یونیورسٹی کی مکمل تعلیمی و تکنیکی معاونت کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ نصاب کی تیاری، تربیتی پروگرامز اور مشترکہ تحقیق جیسے پہلوؤں میں مکمل تعاون فراہم کرے گا۔وفاقی وزیر نے اُمید ظاہر کی کہ اس اشتراک سے ساحلی برادریوں کے لیے طویل المدتی تعلیمی اور معاشی مواقع پیدا ہوں گے، اور پاکستان کے بحری مستقبل کو جدت، شمولیت اور تعلیم کے ذریعے مزید مستحکم بنایا جا سکے گا۔