پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد 20 کروڑ تک پہنچ گئی . شزہ فاطمہ خواجہ

اسلام آباد( سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد 20 کروڑ تک پہنچ گئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق گورننس میں شفافیت اور کارکردگی میں بہتری کیلئے ملک میں ڈیجیٹائزیشن کیلئے کوشاں ہیں، موبائل فار آل پالیسی کی تشکیل اور تمام شہریوں کو بلاتعطل قابل بھروسہ انٹرنیٹ کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج ٹیلی کام کے حوالے سے تاریخی دن ہے، پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد 20 کروڑ تک پہنچ گئی ہے، یہ پاکستان کی صلاحیت اور اس کیلئے مواقع ہیں، عوام کے پاس ان کی طاقت ڈیجیٹل ڈیوائس موجود ہے اور یہ ملک کو اس سے آگے لے کر بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 35 سال سے کم عمر نوجوانوں کی تعداد 70 فیصد ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق ڈیجیٹل پاکستان کیلئے کوشاں ہیں جس کی بنیاد سب کیلئے ڈیجیٹل رسائی ہے۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ انٹرنیٹ اور کنکٹیویٹی بنیادی سہولت ہے، ہم ہر شہری کیلئے قابل اعتماد تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، اس حوالے سے وزیراعظم نے کچھ اہداف مقرر کئے ہیں جس کی وہ باقاعدگی سے رپورٹ لیتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ موبائل براڈ بینڈ سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، اس حوالہ سے سپیکٹرم کی نیلامی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل براڈ بینڈ سبسکرائبر کی تعداد 15 کروڑ ہے جو کہ یہ خوش آئند ہے، سپیکٹرم آکشن، نیشنل فائبریشن پالیسی اور سب میرین کیبل میں اضافہ سے موبائل آپریٹر پر دبائو کم ہو گا ،انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے کے تعاون سے سمارٹ فون فار آل پالیسی پر کام کر رہے ہیں جس کے ذریعے ہر شہری کو اقساط پر موبائل فون، لیپ ٹاپس اور ٹیبلٹس فراہم کئے جائیں گے، طلباء کو ہر سال ایک لاکھ لیپ ٹاپس مفت فراہم کئے جا رہے ہیں، اب تک اہل اور قابل طالب علموں میں میرٹ پر 12 لاکھ لیپ ٹاپس تقسیم کئے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیجیٹائزیشن اور آئی ٹی برآمدات کا فروغ ہماری ترجیح ہے، خوشی کی بات یہ ہے کہ پاکستانی خواتین کی موبائل فون اور انٹرنیٹ تک رسائی میں اضافہ ہوا ہے، موبائل جینڈر گیپ 36 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد پر آ گیا ہے، ملک کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے، ان کی شمولیت سے ایکو سسٹم کو متوازن بنانے میں مدد ملے گی ،انہوں نے کہا کہ رمضان پیکیج کے 16 ارب روپے ڈیجیٹل طریقے سے تقسیم کئے گئے، 8 لاکھ خواتین نے ایک ماہ میں موبائل والٹ بنائے، اس سے شفافیت اور کارکردگی بہتر بنانے میں مدد ملی ،شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ملک میں موبائل فون صارفین کی تعداد میں اضافہ سے لوگوں کی شمولیت میں اضافہ ہو رہا ہے، ہر شخص کی انٹرنیٹ تک رسائی بنیادی ضرورت ہے جو کہ روزگار، تعلیم اور صحت سمیت ہر شعبہ کیلئے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ فائبر آپٹک کمپنیوں کے مسائل کے حل کیلئے ایک ڈیجیٹل پورٹل قائم کیا جائے گا، فائیو جی کے آکشن اور دیگر تیاریوں کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کا قومی معیشت میں پچھلے پانچ سالوں میں 1.6 ٹریلین کا حصہ ہے، مقامی موبائل مینوفیکچرر ملک کی 94 فیصد طلب پوری کر رہے ہیں جو قابل تعریف ہے، مقامی برانڈ کا فروغ ملک کیلئے اچھی بات ہے، ہم عالمی مارکیٹ میں ان کی رسائی کیلئے کوشاں ہیں ،اس موقع پر چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمن نے بھی خطاب کیا اور پی ٹی اے کی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا۔