کراچی(سٹاف رپورٹر)ازبکستان کے سفیر علی شیر تختاایو کی قیادت میں تین رکنی اعلی سطحی وفد نے پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر میں ممکنہ تعاون اور سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لینے کے لیے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کا دورہ کیا۔ یہ دورہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان میری ٹائم تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے کی ایک اہم کڑی تھا ، اس موقع پر وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چودھری نے ٹیلیفونک رابطے کے ذریعے ٹرانزیشن کمیٹی کے پی ٹی کو ہدایت جاری کی کہ وہ ازبک وفد کو پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر اور جاری و ممکنہ منصوبوں سے مکمل آگاہی فراہم کرے، جن پر دوطرفہ اشتراک ممکن ہو ، وفاقی وزیر نے خطے میں معاشی تعاون اور رابطے کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بلیو اکانومی کی استعداد کو وسطی ایشیائی ریاستوں کے اشتراک سے مکمل طور پر بروئے کار لایا جائے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بلیو معیشت پاکستان کے معاشی ڈھانچے میں اہم ستون بن چکی ہے اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اشتراک اس کی افادیت میں مزید اضافہ کرے گا۔
ازبک وفد، جس میں ازبک چیمبر آف کامرس کے اعلیٰ افسران شامل تھے، نے کے پی ٹی کے دورے کے دوران پورٹ انفراسٹرکچر، لاجسٹکس، کلین بلک کارگو ہینڈلنگ، میری ٹائم بزنس ڈسٹرکٹ اور ریجنل کنیکٹیویٹی جیسے اہم منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔ وفد نے پاکستان کے بندرگاہی شعبے میں سرمایہ کاری اور شراکت داری کی خواہش ظاہر کی، خاص طور پر ٹرمینل آپریشنز میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا ، وفد نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن، بالخصوص کراچی پورٹ، ازبکستان جیسے لینڈ لاکڈ ممالک کے لیے عالمی منڈیوں تک رسائی کے دروازے کھول سکتی ہے، جس سے دونوں ممالک کی معیشتوں کو فائدہ پہنچے گا ، بعد ازاں وفد نے ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل لمیٹڈ کا دورہ کیا اور جدید کنٹینر ہینڈلنگ سہولیات، کرین آپریشنز اور بندرگاہ کی مجموعی کارکردگی کا مشاہدہ کیا ، یہ دورہ نہ صرف کراچی پورٹ کی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ تھا بلکہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان میری ٹائم تعاون کو ایک نئے سنگ میل تک پہنچانے کی عملی کوشش بھی ثابت ہوا.