اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ اگلے چھ سے آٹھ ماہ میں ہسپتال، سکولز اور پولیس سٹیشن فائبرائز ہو جائیں گے،اے آئی اور ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کو چھٹی جماعت سے شروع کر کے کنڈرگارٹن تک لے جائیں گے،وزارت صحت کے ساتھ مل کر’’ون پیشنٹ، ون آئی ڈی‘‘پر کام کر رہے ہیں۔پیرکو وزارت آئی ٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے اسلام آباد کو پائلٹ اسمارٹ سٹی بنانے کی ہدایت دی، وزارت نے اسلام آباد کے تمام پبلک اسکولز، بی ایچ یوز اور ہیلتھ سیکٹرز کو فائبر فراہم کرنے کی فنڈنگ کر دی،اگلے چھ سے آٹھ ماہ میں ہسپتال، سکولز اور پولیس سٹیشن فائبرائز ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مفت عوامی وائی فائی کیلئے مخصوص مقامات کی نشاندہی کی جا رہی ہے، میٹرو بس اور عوامی مقامات پر وائی فائی کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے کام ہو رہا ہے، وزارت تعلیم ہمارے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں ایڈ ٹیک کے ذریعے تعلیمی سہولت فراہم کریں گے،اے آئی اور ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کو چھٹی جماعت سے شروع کر کے کنڈرگارٹن تک لے جائیں گے، وزیراعظم چاہتے ہیں کہ اسلام آباد کا ہر بچہ تعلیم حاصل کرے۔
انہوں نے کہا کہ یہی منصوبہ گلگت بلتستان اور دور دراز علاقوں تک پہنچانا ہے، ٹیکنالوجی کے ذریعے ریموٹ سکولز میں بھی تعلیم ممکن بنائیں گے۔ انہو نے کہا کہ وزارت صحت کے ساتھ مل کر “ون پیشنٹ، ون آئی ڈی” پر کام کر رہے ہیں، ٹیلی میڈیسن کے ذریعے تمام بی ایچ یوز میں انٹرنیٹ پہنچایا جائے گا، آن لائن ماہرین سے مشاورت کی سہولت ہر جگہ فراہم کریں گے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ وزیراعظم نے نصاب میں آئی ٹی تعلیم شامل کرنے کے لیے کمیٹی قائم کی ،ہدف ہے کہ پانچ لاکھ نوجوانوں کو جدید آئی ٹی اسکلز کی تربیت دی جائے ،دو لاکھ بچوں کو گوگل، تین لاکھ کو ہواوے اور دو لاکھ کو مائیکروسافٹ ٹریننگ دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بچے، بچیاں پرائمری سطح پر اے آئی سیکھ کر آگے بڑھیں گے ،ملکی آئی ٹی افرادی قوت کو عالمی معیار کے مطابق تیار کرنے کے لیے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔