اسلام آباد (امتثال بخاری )وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے گوگل کی ریجنل اے آئی ڈویلپر ایکو سسٹم اور کمیونٹیز ٹیم سے اہم ملاقات کی، جس میں پاکستان میں مصنوعی ذہانت (AI) کے فروغ اور باہمی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گوگل ٹیم نے پاکستان میں گوگل ڈویلپر گروپس (GDGs)، کمیونٹی بیسڈ AI منصوبوں اور تعلیم پر مبنی مؤثر پلیٹ فارم Taleem Abad جیسے اقدامات کے ذریعے ہونے والے مثبت اثرات سے آگاہ کیا ، اس موقع پر وفاقی وزیر کی N+1 ٹیم سے بھی ملاقات ہوئی، جسے حال ہی میں Google Solution Challenge میں دنیا کی ٹاپ 10 ٹیموں میں منتخب کیا گیا اور جس نے فلپائن میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وزیرِ موصوفہ نے نوجوان ڈویلپرز کی اس کامیابی کو سراہا اور کہا کہ یہ پاکستان کے ٹیلنٹ کی صلاحیت کا واضح ثبوت ہے، جسے حکومتی معاونت، تربیت اور مواقع کے ذریعے مزید فروغ دیا جانا چاہیے۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے حکومت کے اس وژن پر زور دیا کہ AI کی تربیت کو تین بنیادی شعبوں میں ترجیح دی جا رہی ہے: (1) مرکزی دھارے کی تعلیم (نرسری سے یونیورسٹی تک)، (2) ورک فورس بشمول فری لانسرز، اور (3) صنعتی شعبے پر توجہ۔ انہوں نے AI Seekho پروگرام، سینڈ باکس ماحول، اور کلاؤڈ کریڈٹس کی فراہمی میں سہولت کاری کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ آخر میں، انہوں نے گوگل اور وزارتِ آئی ٹی کے درمیان مؤثر اور منظم تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پاکستان کو عالمی AI ایکو سسٹم میں مؤثر انداز میں شامل کیا جا سکے اور ملک بھر میں ڈیجیٹل بااختیاری کو فروغ دیا جا سکے۔