اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وزارت بحری امور اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے قومی بندرگاہوں کی حکمت عملی کو نجی شعبے کی بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کے لیے ایک باقاعدہ مشاورتی میکانزم قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے ، یہ اتفاق رائے وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری اور ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں چار رکنی وفد کے درمیان جمعہ کے روز ہونے والی ملاقات میں ہوا ، وفاقی وزیر جنید چوہدری نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت مربوط لاجسٹک راہداریوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بندرگاہوں سے متعلق انفراسٹرکچر کی ترقی میں نجی شعبے کے کردار کو مضبوط بنانے کا عندیہ دیا۔
انہوں نے حکومت کی طرف سے بندرگاہی سہولیات کو جدید بنانے، کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی اور گوادر پورٹ کی کارکردگی بہتر بنانے، اور نیلی معیشت کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ سمندری شعبے کی پائیداری کو یقینی بنایا جا سکے ، وزیر نے حالیہ اصلاحات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بندرگاہی آپریشنز کی ڈیجیٹلائزیشن، قواعد و ضوابط کے عمل کو آسان بنانے، اور ماحول دوست بندرگاہی طریقہ کار اپنانے میں پیش رفت کا ذکر کیا جو اب تک مثبت نتائج دے رہی ہیں ، انہوں نے ایف پی سی سی آئی کو سمندری لاجسٹکس، ساحلی سیاحت، ماہی گیری، اور جہاز سازی جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی میں وزارت کے ساتھ قریبی تعاون کی دعوت دی ، عاطف اکرام شیخ نے وزارت کی حالیہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے خاص طور پرگزشتہ مالی سال میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کی ریکارڈ کارگو اور کنٹینر کی ترسیل کو سراہا اور سمندری شعبے میں جاری اصلاحات کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔
ملاقات میں پاکستان کی سمندری تجارت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئیے سمندری ترقی میں سرکاری اور نجی شراکت داری کو مضبوط بنانے اور کاروباری برادری کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا ، ایف پی سی سی آئی کے وفد میں پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شیخ عمر ریحان، ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس کے چیئرمین کوآرڈینیشن ملک سہیل حسین، اور لیکشور ٹاورز اور کنورز ایسوسی ایٹس کے چیئرمین کنور قطب الدین خان بھی شامل.