اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن، شزا فاطمہ خواجہ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں سماعت سے محروم افراد کے لیے مصنوعی ذہانت سے تقویت یافتہ اشاروں کی زبان کے حل کے ذریعے رابطے کی رسائی بہتر بنانے کے امکانات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات امبرین جان، وزارتِ اطلاعات و نشریات، وزارتِ آئی ٹی، اگنائٹ، اور اسٹارٹ اپ نظام سے وابستہ نمائندگان نے شرکت کی ، دو نمایاں پاکستانی اسٹارٹ اپس—ConnectHear اور DeafTawk—نے اپنے جدید پلیٹ فارمز پیش کیے جن میں حقیقی وقت میں اشاروں کی زبان کی ترجمانی، مصنوعی ذہانت پر مبنی رابطہ کاری کے آلات، اور آف لائن پبلک الرٹ سروسز شامل تھیں۔
یہ اجلاس نیشنل پالیسی بورڈ کی جانب سے 2022 کے “Access to Media (Deaf) Persons Act” کے تحت حال ہی میں تشکیل دی گئی ذیلی کمیٹی برائے آئی ٹی کے تحت منعقد ہوا۔ اس کمیٹی کی صدارت بھی وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ کر رہی ہیں، اور اس کا مقصد اشاروں کی زبان پر مبنی AI پریکٹسز کا جائزہ لینا اور پبلک میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے قابلِ رسائی ٹیکنالوجی کی سفارش کرنا ہے ، اجلاس کے دوران سیکرٹری وزارتِ اطلاعات و نشریات نے تجویز دی کہ پی ٹی وی پر ایک پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ایک روزانہ خبرنامے کا انتخاب کیا جائے جس میں AI پر مبنی اشاروں کی زبان کی ترجمانی کی جائے۔ اگنائٹ نے اس مرحلہ وار نقطۂ نظر کی حمایت کی اور اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی پر اعتماد بڑھانے کے لیے قابلِ پیمائش نتائج پر توجہ دی جائے۔ فیصلہ کیا گیا کہ ConnectHear اور DeafTawk وزارتِ آئی ٹی کے تعاون سے مشترکہ طور پر ایک ثبوتِ تصور (Proof of Concept) تیار کریں گے۔ اگنائٹ یہ بھی دیکھے گا کہ آیا انکیوبیشن سینٹرز کے ذریعے ایک قومی انوویشن چیلنج شروع کیا جا سکتا ہے تاکہ مزید ٹیکنالوجی پر مبنی حل سامنے آ سکیں۔
وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے اسٹارٹ اپس کی کاوشوں کو سراہا اور حکومت کی شمولیتی ڈیجیٹل تبدیلی کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ معذور افراد کے لیے رسائی بہتر بنانے کی خاطر مصنوعی ذہانت اور وائس کمانڈ فیچرز سے لیس ایک جامع “سپر ایپ” تیار کی جائے۔ اجلاس باہمی وزارتی تعاون کے فروغ اور قومی میڈیا و عوامی خدمات میں ڈیجیٹل شمولیت کے لیے قابل توسیع، جدید آلات کی حمایت پر اتفاقِ رائے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.