اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ ایران، عراق اور شام جانے والے زائرین کے غائب ہونے کے بعد ان کےلئے زائرین گروپ آرگنائزرز کا نظام لاگو کیا جا رہا ہے ،جو زائرین گروپ آرگنائزرز شارٹ لسٹ کئے جا چکے ہیں وہ اپنی دستایزات 31 جولائی تک وزارت مذہبی امور میں جمع کرا دیں جبکہ نئے زائرین گروپ آرگنائزرز 10 اگست تک اپنی درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں، حج ٹور آپریٹرز کی طرح زائرین کےلئے بھی زائرین ٹور آپریٹرز اخراجات کا پیکیج دیں گے، حج 2026ء کے لیے 4 لاکھ 55 ہزار خواہشمند پاکستانیوں نے رجسٹریشن کرائی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ حج اور عمرہ کے ساتھ زائرین کی ذمہ داری بھی وزارت مذہبی امور کی ہے، عراق، شام و ایران جانے والے زائرین کےلئے پہلے کوئی خاص انتظام نہیں ہوتا تھا، پہلے ایک سالار مقرر کیا جاتا تھا تو وہ خود ہی ویزے لگوا کر چلے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے گروپ آرگنائزیشن کا نظام منظور کیا، زائرین آپریٹرز کی جانب سے رجسٹریشن کےلئے 1413 درخواستیں آئیں جن میں سے 585 درخواست گزار کلیئر ہوئے، پھر ان میں سے 340 زائرین گروپ آرگنائزرز کو شارٹ لسٹ کیا گیا، اب تک 50 کمپنیاں مراحل مکمل کر چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عراق، شام و ایران جانے والوں کےلئے اب منظم سسٹم بن چکا ہے، جلد از جلد زائرین گروپ کے نظام کو عملی طور پر شروع کیا جا رہا ہے سردار یوسف کا کہنا تھا کہ وزارت نے 31 جولائی تک پرانے زائرین گروپ آرگنائزرز اپنی دستاویزات جمع کرا دیں جبکہ نئے درخواست گزار 10 اگست 2025ء تک درخواست دے سکتے ہیں۔وزیر مذہبی امور نے کہا کہ زائرین کو منظم کرنے کی منظوری وفاقی حکومت نے 2021ء میں دی تھی مگر چار سال گزرنے کے بعد بھی زائرین گروپس کی رجسٹریشن نہ ہو سکی ، انہوں نے کہا کہ جس طرح حج ٹور آپریٹرز کے عازمین حج پر جاتے ہیں اسی طرح زائرین بھی منتخب زائرین گروپ کے ذریعے ہی جائیں گے، وزیر داخلہ محسن نقوی اس سلسلے میں ایران میں ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان زائرین کا مسئلہ جدید کمپیوٹرائزڈ نظام سے منسلک کیا جا رہا ہے، حج ٹور آپریٹرز کی طرح زائرین کےلئے بھی زائرین ٹور آپریٹرز اخراجات کا پیکیج دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب تک حج 2026ء کےلئے 4 لاکھ 55 ہزار عازمین حج کی رجسٹریشن ہو چکی ہے، پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے ہمارا حج کوٹہ 2 لاکھ 30 ہزار بنتا ہے، ہم نے سعودی حکومت سے 2 لاکھ 30 ہزار کوٹہ مانگا ہے ، انہوں نے کہا کہ زائرین کو منظم اس کےلئے کرنا پڑا کیونکہ 40 ہزار پاکستانی زائرین عراق، شام اور ایران جا کر وہاں غائب ہو گئے، اگر حکومت کے پاس ان کا پورا ریکارڈ ہوتا تو ہمیں معلوم ہوتا کہ کون کون سے زائرین کہاں گئے، ان ممالک نے یہ مسئلہ پاکستان کے ساتھ اٹھایا تھا جس کے بعد وفاقی حکومت نے زائرین گروپ آرگنائزرز کے نظام کو لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے .