وزیرخزانہ کی موڈیز کو معیشت کے استحکام، اصلاحاتی اقدامات اور عالمی مالیاتی منڈیوں

اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان معیشت کی پائیدار بحالی، گورننس میں بہتری اور عالمی منڈیوں سے موثر روابط کے ذریعے ایک ایسا معاشی ڈھانچہ قائم کرنے کے لئے پُرعزم ہے جو ترقی کے ثمرات کو ہر طبقے تک پہنچائے گا اور ملک کو خود کفالت کی راہ پر گامزن کرے گا ، منگل کو انہوں نے یہاں وزارت خزانہ میں موڈیز ریٹنگ ایجنسی کے ساتھ ایک اہم ورچوئل اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیرمملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزارتِ خزانہ، ریونیو ڈویژن اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔اجلاس کے دوران وزیر خزانہ نے موڈیز ٹیم کو پاکستان کی حالیہ معاشی پیش رفت، اصلاحاتی حکمتِ عملی اور مالیاتی استحکام سے متعلق جامع بریفنگ دی۔ انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )کے سٹینڈ بائی معاہدے کے کامیاب اختتام، دوسری قسط کے اجراء اور ریزیلیئنس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی (آر ایس ایف) میں جاری پیش رفت کو اہم سنگ میل قرار دیا جنہوں نے پاکستان کی معیشت پر عالمی اعتماد کو بحال کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے مالیاتی نظم و ضبط، برآمدات پر مبنی ترقی کے لئے تجارتی اصلاحات، اخراجات میں کفایت شعاری اور محصولات میں اضافے کے لئے ٹیکنالوجی سے استفادہ جیسے متعدد اصلاحاتی اقدامات کئے ہیں۔ امریکا کے ساتھ ترجیحی تجارتی رسائی کے سلسلے میں جاری بات چیت میں بھی مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔اجلاس میں پاکستان کی عالمی مالیاتی منڈیوں سے دوبارہ روابط کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیاجن میں مشرق وسطیٰ سے ایک ارب ڈالر کی کمرشل فنانسنگ، پانڈا بانڈ کے اجرا ءکی تیاری اور یوروبانڈ سمیت دیگر مالیاتی ذرائع سے استفادہ شامل ہے۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ مہنگائی میں کمی، پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ کی شرح کا استحکام، کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس اور زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ (جون کے اختتام تک 14 ارب ڈالر سے زائد) ملک کی معاشی بحالی کے ٹھوس شواہد ہیں۔ ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ بھی معیشت کی مضبوطی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی علامت ہے۔

وزیرخزانہ نے زور دیا کہ ٹیکس سے جی ڈی پی کا تناسب بڑھانے کے لئے اصلاحات کا نفاذ وزیر اعظم کی براہ راست نگرانی میں ہو رہا ہے اور حکومت ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے، چوری کی روک تھام اور موثر وصولی کے لئے پرعزم ہے ، رواں مالی سال کے دوران 2کھرب روپے کا اضافی ریونیو خودمختار اقدامات کے ذریعے حاصل کیا گیا ہےاور آئندہ چند برسوں میں ٹیکس سے جی ڈی پی کا تناسب 13 سے 13.5 فیصد تک پہنچانے کا ہدف مقرر ہے۔ وزیر خزانہ نے موڈیز ٹیم کے سوالات کے جوابات دیئے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت معاشی اصلاحات، نجکاری، سرکاری اداروں کی تنظیم نو اور حکومتی نظام کی بہتری کے ایجنڈے پر ثابت قدمی سے گامزن رہے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اب بحالی، اصلاحات اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہےاور حکومت اس سفر کو جاری رکھتے ہوئے ایک جامع، مستحکم اور برآمدات پر مبنی معیشت کی تشکیل کے لئے پرعزم ہے.