اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے منگل کے روز بزنس کمیونٹی کو یقین دہانی کروائی کہ آئندہ ہر منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے حکومت متبادل تنازعہ حل کرنے کا طریقہ کار فراہم کرے گی ، ایسوسی ایشن آف کنسلٹنگ انجینئرز پاکستان کی جانب سے منعقدہ تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے ہر جائز مطالبے کو بلا چوں چرا پورا کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ موجودہ ترقیاتی سمت پائیدار ترقی، ماحول دوست اقدامات اور کم لاگت حل پر منحصر ہے ، انہوں نے کہا کہ ’’اُڑان پاکستان‘‘ پروگرام میں عوامی و نجی شراکت داری کو فروغ دیا گیا ہے، لیکن حکومت کے مساوی مواقع اور شفافیت کے بغیر یہ حقیقی کامیابی حاصل نہیں کر سکتا۔
انہوں نے شرکاء کو یقین دلایا کہ حکومت جلد ہی ترقیاتی منصوبوں میں تنازعات کے حل اور عدالتی مقدمات کی فوری تکمیل کے لیے ضروری قانونی ڈھانچہ متعارف کروائے گی ، انہوں نے ایف آئی ڈی آئی سی کے کردار کو سراہا اور ایس اے سی ای پی کو پاکستان میں عالمی سطح کی انجینئرنگ کمپنیوں کو مدعو کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ، اس تقریب کا مرکز پاکستان میں انجینئرنگ کمپنیوں کا انفراسٹرکچر کی ترقی میں کردار تھا، اور اس میں حکومت کو ترقیاتی عمل تیز کرنے کے لیے اہم تجاویز بھی پیش کی گئیں ، دنیا بھر سے صف اول کی انجینئرنگ کمپنیاں اس تقریب میں شریک ہیں، جو آئندہ دو دنوں تک جاری رہے گی ، ایسوسی ایشن آف کنسلٹنگ انجینئرز پاکستان کے صدر وسیم اصغر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں ’’انجینئرنگ کورٹس‘‘ کے قیام کے لیے قانون سازی کرے ، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی انفراسٹرکچرل منصوبہ قانونی چارہ جوئی کی زد میں آ جائے تو اس کی لاگت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالتوں کا قیام ملک کو اربوں ڈالر کی بچت دے سکتا ہے۔
انہوں نے عہد کیا کہ اے سی ای پی حکومت سے ان قوانین کے نفاذ اور اطلاق میں مکمل تعاون کرے گا ، تقریب سے ایف آئی ڈی آئی سی کی صدر محترمہ کیتھرین کاراکتسانس، ایم ڈی پی ٹی ڈی سی آفتاب الرحمن رانا، اور ایف آئی ڈی آئی سی کے نائب صدر ودہون چیامچتترونگ نے بھی خطاب کیا.