صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے علاج سے زیادہ احتیاطی اور حفاظتی اقدامات پر توجہ دی جارہی ہے ، سید مصطفیٰ کمال

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے علاج سے زیادہ احتیاطی اور حفاظتی اقدامات پر توجہ دی جارہی ہے جبکہ پرائمری ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط کرکے تیسرے درجے کے ہسپتالوں پر بوجھ کم کیا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی ہائی کمیشن کے قائم مقام ہائی کمشنر اور ڈائریکٹر برائے ترقی سے ملاقات کے دوران کیا ۔ قائم مقام برطانوی ہائی کمشنر نے برطانوی حکومت کے تعاون سے صحت کے شعبے میں جاری پروجیکٹ بارے بھی آگاہ کیا ۔

وفاقی وزیر صحت نے اور آبادی کے شعبوں میں برطانیہ کی جانب سے جاری تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ مصطفیٰ کمال نے پاکستان کو درپیش صحت کے چیلنجز متعدی اور غیر متعدی بیماریوں کے بوجھ پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے علاج سے زیادہ احتیاطی اور حفاظتی اقدامات پر توجہ دی جارہی ہے ،پرائمری ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط کر کے تیسرے درجے کے ہسپتالوں پر بوجھ کم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ایک قومی مسئلہ ہے ۔ملک میں 68 فیصد بیماریوں کی وجہ آلودہ پانی ہے ۔۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آبادی میں اضافے کی روک تھام کے لئے نیشنل ٹاسک فورس قائم کی ہے ۔قائم مقام برٹش ہائی کمشنر نے آبادی میں کمی لانے کیلئے جاری اقدامات اور کوششوں کو سراہا ۔برطانوی حکومت پاکستان کے صحت اور آبادی کے شعبوں میں اپنی معاونت جاری رکھے گی