اسلام آباد( سپیشل رپورٹر) صدر اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن سردار طاہر محمود نے کہا ہے کہ آکشن کی ناکامی سی ڈی اے کی غیر شفاف، متضاد اور غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں کے خلاف بزنس کمیونٹی کا واضح ریفرنڈم ہے۔ سی ڈی اے کی جانب سے 33 کمرشل پلاٹس نیلامی کے لیے پیش کیے گئے، جن میں مختلف مراکز کے کمرشل پلاٹس، بلیو ایریا کے ملٹی اسٹوریز پلاٹس اور کلاس تھری شاپنگ سنٹرز شامل تھے۔بظاہر صرف آٹھ پلاٹس فروخت ہو سکے جن میں سے کئی پلاٹس پچھلے آکشن کی نسبت کم قیمت پر فروخت کیے گئے ہیں جبکہ ایک پلاٹ قواعد و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے محض سنگل بولی پر فروخت کر دیا گیا جو نیلامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آکشن کی ناکامی کی اصل وجوہات یہ ہیں کہ اڑھائی سو روپے فی مربع گز سے فیئر مارکیٹ ویلیو پر بلاجواز تین فیصد فیس عائد کی گئی جو غیر منصفانہ، غیر آئینی اور کاروبار دشمن ہے۔این او سیز،این ڈی سیز اور نقشہ جات کی منظوری میں تاخیر سے سرمایہ کاری متاثر ہو رہی ہے، پلاٹس الاٹ کرنے کے بعد اعتراضات لگا کر واپس کینسل کرنا، فائلیں روکنا اور نااہل افراد کو نوازنا روز کا معمول بن چکا ہے جس کے باعث سی ڈی اے اپنی غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں کی وجہ سے کاروباری طبقے کا اعتماد کھو چکا ہے۔ہماری یہ جدوجہد صرف مذکورہ نیلامی کے بائیکاٹ تک محدود نہیں بلکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے مطالبات ،حقوق،احترام اور بقا کے لیے ایک مسلسل تحریک ہے۔