وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام کا سٹین فورڈ یونیورسٹی کے ساتھ پاکستانی پی ایچ ڈی اور ایم فل اسکالرز کے لئے اے آئی ٹریننگ پروگرام کا آغاز

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )حکومتِ پاکستان نے ملک کو عالمی ٹیکنالوجی منظرنامے میں نمایاں مقام دلانے کے لئے ایک انقلابی اقدام کے طور پرنیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ( نیوٹیک) کے ذریعے آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور انجینئرنگ پروڈکٹ ڈیولپمنٹ میں جدید ترین سرٹیفیکیشن پروگرام کا آغاز کیا ہے۔منگل کو وزیراعظم آفس یوتھ افیئرز ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ پروگرام اوبسیڈین ٹیکنالوجیز اور ڈبلیو اے آئی ایڈوانسڈ انڈسٹریز کے اشتراک سے نافذ کیا جا رہا ہے۔یہ سرکاری مالی معاونت سے چلنے والا پروگرام’’اے آئی ڈرائیون انٹرپرائز پراڈکٹ آن لائن ٹریننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پروگرام ‘‘ کے عنوان سے متعارف کرایا گیا ہے جس کا مقصد پاکستان بھر میں ایس ٹی ای ایم فیلڈز کے پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ سکالرز کو بااختیار بنانا ہے .

اس پروگرام کو اس انداز سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ علمی تحقیق اور مارکیٹ پر مبنی جدت کے درمیان خلا کو پُر کرے، اور مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک نئی کاروباری نسل کی تشکیل کرے۔پروگرام کا ایک اہم جزو تین ماہ پر مشتمل آن لائن کورس ’’انوویشن ڈرائیون پراڈکٹ ڈویلپمنٹ یوزنگ اے آئی‘‘ ہے جسے سٹین فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسرز پڑھائیں گے اور سٹین فورڈ انجینئرنگ سینٹر فار گلوبل اینڈ آن لائن ایجوکیشن (سی جی او ای) کے ذریعے فراہم کیا جائے گا۔ یہ کورس شرکا کو اختراعی آئیڈیاز کی تخلیق، ان کی جانچ، تکنیکی حل کو کاروباری ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، اور ادارہ جاتی سطح پر مصنوعاتی جدت کی قیادت کے لئے ضروری ٹولز اور فریم ورکس سے آراستہ کرے گا۔

یہ انقلابی اشتراک وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام کی قیادت اور نیوٹیک کی سرپرستی میں کیا جا رہا ہے۔ سٹین فورڈ یونیورسٹی کی تعلیمی رہنمائی کے ساتھ ساتھ ، اوبسیڈین ٹیکنالوجیز اورڈبلیو اے آئی ایڈوانسڈ انڈسٹریز کی معاونت سے ماہرین کے تدریسی سیشنز میں سیکھنے کے مواقع اور مقامی صنعت کے قائدین کی رہنمائی بھی فراہم کی جائے گی۔یہ اقدام وزیرِ اعظم کے اس وژن کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت پاکستان کو آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت کا عالمی مرکز بنایا جانا ہے ، یہ پہلا موقع ہے کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے اتنے اعلیٰ سطح کے بین الاقوامی اشتراک کے ساتھ ایم فل اور پی ایچ ڈی سکالرز کو مہارتیں سکھانے کے لیے ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام کے ترجمان نے کہا کہ پروگرام پاکستان کو عالمی اے آئی معیشت میں ایک مؤثر کھلاڑی کے طور پر پیش کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ ہماری اس وابستگی کا مظہر ہے کہ ہم ایک ایسی ڈیجیٹل ورک فورس تیار کرنا چاہتے ہیں جو مقامی اور عالمی دونوں مارکیٹوں کی ضروریات پوری کر سکے۔

شرکاء کو صرف اے آئی پر مبنی پروڈکٹ ڈیولپمنٹ کی ہی نہیں، بلکہ انٹرپرینیورشپ اور ’’مینیمم وائی ایبل پروڈکٹس‘‘ کی تخلیق کی بھی جامع تربیت دی جائے گی تاکہ وہ اپنے آئیڈیاز کو حقیقی دنیا میں لاگو کر سکیں۔ڈبلیو اے آئی اوبسیڈین ٹیکنالوجیز اور نیوٹیک انڈسٹریز کے مابین یہ اشتراک پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی اور ٹیکنالوجی میں خود کفالت کی جانب ایک نمایاں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے.