سپریم کورٹ کے باہر فواد چوہدری اور صحافیوں میں تلخ کلامی ہوگئی۔سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر اور فواد چوہدری میڈیا سے گفتگو کررہے تھے کہ اس دوران صحافی مطیع اللہ جان نے فرح خان کے بیرون ملک جانے سے متعلق سوال کیا جس میں فواد چوہدری بیچ میں آئے اور اپنی بات کرنے لگے۔
اس دوران مطیع اللہ جان نے سوال کا جواب دینے کا مطالبہ کیا جس پر فواد چوہدری کی ان سے تلخ کلامی ہوگئی جس کے بعد دیگر صحافیوں نے بھی فواد چوہدری کے رویے پر احتجاج کیا۔
فواد چوہدری نے مطیع اللہ جان کو کہا کہ تم صحافی نہیں یوٹیوبر ہو جب کہ اس دوران مطیع اللہ جان اور دیگر صحافیوں نے بھی فواد چوہدری پر شدید تنقید کی۔
فواد چوہدری نےصحافیوں پر پیسے لینے کا الزام لگایا، اس دوران صحافیوں نے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تاہم فواد چوہدری مسلسل گفتگو کرتے رہے۔
صحافیوں نے فواد چوہدری کی معافی تک بائیکاٹ کا اعلان کیا لیکن فواد چوہدری نے معذرت سے انکار کردیا۔
فواد چوہدری کے معافی نہ مانگنے پر صحافیوں نے ان کی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا اور ان کے پاس سے مائیک ہٹا دیے جس کے بعد فواد چوہدری اور اسد عمر گفتگو ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔