ہر شوگر مل پر سرکاری افسران تعینات کیے جائیں گے تاکہ چینی کے سٹاک کی صورتحال کو مانیٹر کیا جا سکے. رانا تنویر حسین

اسلام آ باد (سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے ) اور چاروں صوبوں کے اہم سٹیک ہولڈرز کے ساتھ شوگر سپلائی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ کئی شوگر ملز طے شدہ معاہدے کے تحت چینی کی فراہمی اور سٹاک کے اجرا ءپر عمل نہیں کر رہیں۔

متعدد یقین دہانیوں کے باوجود چینی کی بروقت ترسیل اور دستیابی میں رکاوٹیں برقرار ہیں۔صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ اب حکومت تمام شوگر ملز کے سٹاکس کی کڑی نگرانی کرے گی۔ اس مقصد کے لیے ہر شوگر مل پر سرکاری افسران تعینات کیے جائیں گے تاکہ چینی کے سٹاک کی صورتحال کو مانیٹر کیا جا سکے اور چینی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔اس موقع پر پی ایس ایم اے کے چیئرمین نے بھی شوگر مل مالکان کو درپیش مسائل اور خدشات کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت ان کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔

اس سلسلے میں شکایتی کمیٹی کے قیام کی ہدایت جاری کی گئی جبکہ واٹس ایپ گروپ بھی تشکیل دیا جائے گا تاکہ روزانہ کی بنیاد پر حکومت اور شوگر انڈسٹری کے درمیان موثر رابطہ قائم رہے۔ حکومت چینی کی قیمتوں میں استحکام اور وافر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

معاہدوں کی خلاف ورزی یا لاپروائی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہم صنعت کے ساتھ مل کر جائز مسائل کو بھی حل کریں گے۔ وزارت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ چینی کے سٹاکس کی شفاف مانیٹرنگ، قیمتوں کے استحکام اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی رابطے کے ذریعے صارفین اور پیدا کنندگان، دونوں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا