پاکستان کی بلیو اکانومی کو اجاگر کریں.وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے ساحلی شہروں کے صحافیوں پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کی “بلیو اکانومی” یعنی سمندری معیشت کو اجاگر کریں اور اس کے روزگار، ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی لچک میں کردار کو عوام کے سامنے لائیں وہ سندھ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے 30 رکنی وفد سے خطاب کر رہے تھے جو اس وقت سیکرٹری جنرل اکرم بلوچ اور سینئر صحافی طاہر صدیقی (ڈان) کی قیادت میں مطالعہ دورے پر اسلام آباد آیا ہوا ہے۔ یہ دورہ وفاقی وزیر جنید چوہدری کی دعوت پر وزارتِ بحری امور کے دورے کا حصہ تھا جنید چوہدری نے کہا کہ کراچی جیسے بندرگاہی شہر جہاں سمندری معیشت کے وسیع امکانات موجود ہیں، وہیں یہ شہر ماحولیاتی تبدیلیوں کے شدید خطرات سے بھی دوچار ہیں، جیسے کہ سمندر کی سطح میں اضافہ، ساحلی کٹاؤ، اور شدید موسمی واقعات۔

انہوں نے زور دیا کہ ہمیں اپنے شہروں کی ترقی کو ماحولیاتی تحفظ سے جوڑنا ہوگا اور اس مقصد کے لیے بلیو اکانومی کو مرکزی حکمت عملی کا حصہ بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معیشت صرف بندرگاہی تجارت تک محدود نہیں بلکہ اس میں ماہی گیری، آبی زراعت، مینگرووز کی بحالی اور مقامی سطح پر ساحلی تحفظ جیسے عوامل بھی شامل ہیں وفاقی وزیر نے صحافیوں سے کہا کہ وہ ماہی گیر برادریوں، بندرگاہوں پر کام کرنے والے مزدوروں، اور لاجسٹکس کے شعبے سے وابستہ افراد کی کہانیاں سامنے لائیں تاکہ مقامی سطح کی حقیقتوں کو قومی و عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے انہوں نے حکومتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ اور بلوچستان کے ساحلوں پر آبی زراعت کو فروغ دیا جا رہا ہے، ماہی گیری کے بیڑوں کو جدید اور پائیدار بنایا جا رہا ہے، اور مینگرووز کے درختوں کی بڑے پیمانے پر شجرکاری کی جا رہی ہے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے مینگرووز دنیا کے بڑے جنگلات میں شمار ہوتے ہیں، جو ساحلی علاقوں کو طوفانی لہروں سے محفوظ رکھتے ہیں، کاربن جذب کرتے ہیں اور آبی حیات کے لیے اہم پناہ گاہ فراہم کرتے ہیں۔

جنید چوہدری نے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماہی گیری کے انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے شراکت داری کی جا رہی ہے، تاکہ کراچی اور دیگر بندرگاہی شہروں کو پائیدار ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے انہوں نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ مسائل کے بجائے حل کو اجاگر کرنے والی رپورٹنگ کریں، جیسا کہ ماحول دوست ماہی گیری سے آمدن میں بہتری، یا مینگرووز کی بحالی سے مقامی تحفظ کو اجاگر کیا جائے آخر میں وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ وزارتِ بحری امور صحافیوں کے لیے سمندری شعبے پر خصوصی تربیتی پروگرامز اور معلومات تک رسائی کو بہتر بنانے کے اقدامات کرے گی سندھ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے اس اعلان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے بلیو اکانومی پر مبنی صحافت کو فروغ ملے گا اور عوامی آگاہی میں اضافہ ہوگا۔