پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو کم سے کم انسانی عمل دخل کا حامل بنا کر مکمل طور پر ڈیجیٹل کیا جائے گا،وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ( پی ایم ڈی سی ) کو کم سے کم انسانی عمل دخل کا حامل بنا کر مکمل طور پر ڈیجیٹل کیا جائے گا۔اس اقدام کا مقصد میرٹ، شفافیت، اور سروس ڈیلیوری میں انسانی مداخلت کو کم سے کم کرنا ہے ۔اس موقع پر مصطفی کما ل نے پی ایم اینڈ ڈی سی کے نئے تیار کردہ ایم ڈی کیٹ کے سوالات بینک کا افتتاح بھی کیا ۔وفاقی وزیر صحت نے کہا ہے آئندہ ایم ڈی کیٹ امتحان کی تیاریوں میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے یونیورسٹیوں کو ذمہ داری سونپنے، ہر مرحلے پر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ نئے سوالیہ بینک سے غلطیوں کو کم کرنے، انصاف پسندی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ہم ایک ایسے نظام کی بنیاد رکھ رہے ہیں جہاں شفافیت، میرٹ اور کارکردگی ہی ترجیح ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ ادارے میں ہر عمل اب ڈیجیٹل ہو گا، جس سے اقربا پروری، تاخیر اور کرپشن جیسے مسائل کا خاتمہ ممکن ہو گا۔ایم اینڈ ڈی سی کے حکام نے ایم ڈی کیٹ امتحان 2025 کے حوالے سے جاری تیاریوں بارے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی سی کا کردار امیدواروں کی رجسٹریشن اورایم ڈی کیٹ کے عمل کی نگرانی فراہم کرنے تک محدود ہے ۔

امتحان کا انعقاد، پیپر سیٹنگ، ایڈمنسٹریشن، اور ایویلیویشن، نامزد عوامی داخلہ دینے والی یونیورسٹیوں کی ذمہ داری ہے جبکہ امیدواروں کی رجسٹریشن اور نگرانی کے علاوہ، پی ایم اینڈ ڈی سی آپریشنل معاملات میں مداخلت نہیں کرتی ،کونسل مداخلت نہ ہونے سے غیر جانبداری اور میرٹ کی بنیاد پر داخلوں کو یقینی بنا تی ہے،امیدواروں کی سہولت اور رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں 30 سے زائد امتحانی مقامات کا تعین کیا گیا۔وفاقی وزیر صحت نے آن لائن رجسٹریشن اور مانیٹرنگ پورٹل کا بھی معائنہ کرتے ہوئے تمام صوبوں کے متفقہ نصاب پر مبنی ایک جامع سوالیہ بینک کی تشکیل کو سراہا ۔انہوں نے کہا کہ متعدد چیلنجوں کے باوجود پاکستان کا تعلیمی نظام دیگر ممالک کے مقابلے میں بہترین ہے،نئے تیار کردہ معیاری نصاب پر مبنی سوالیہ بینک سب علاقوں کو یکساں طور پر برابری کے مو اقع فراہم کرتاہے.