اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے محکمہ سول ڈیفنس کو ترجیحی بنیادوں پر توسیع دینے اور فعال کرنے کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد سول ڈیفنس پنجاب اب ہوٹلوں، مارکیز اور فیکٹریوں میں فائر سیکیورٹی کی جانچ کرے گا، اور ناقص حفاظتی انتظامات پر ادارے کو 5 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک جرمانے کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے،اس اہم پیش رفت کا اعلان ڈائریکٹر سول ڈیفنس پنجاب جناب ضیغم نواز نے 14 اگست 2025 کو راولپنڈی میں صدر پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز ملنے کی خوشی میں منعقدہ تقریب میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عدالتیں رضاکاروں کی جانب سے دائر کیے گئے چالان پر سنجیدگی سے غور کریں گی۔
ڈائریکٹر ضیغم نواز نے اعلان کیا کہ سول ڈیفنس پنجاب صوبہ خیبرپختونخوا میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے 500 رضاکار بھیج رہا ہے۔ مزید 4 ہزار رضاکاروں کی بھرتی جلد کی جائے گی جس کے بعد کل تعداد 6 ہزار ہو جائے گی۔ انہوں نے خوشخبری دی کہ رضاکاروں کی تنخواہ 17 ہزار سے بڑھا کر 34 ہزار روپے ماہانہ کی جا رہی ہے اور پرانے رضاکاروں کو ترجیح دی جائے گی،تقریب میں راولپنڈی ڈسٹرکٹ سول ڈیفنس کے عملے نے منظم پریڈ کا مظاہرہ کیا، جہاں ڈائریکٹر نے قومی پرچم لہرایا۔ گالف کلب مارکی میں ہونے والی تقریب میں جدید آلات کی نمائش بھی کی گئی جن میں دشمن کے ڈرون گرانے والے خصوصی ڈرون اور وزارت دفاعی پیداوار سے حاصل کردہ 10 روبوٹ شامل ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی خدائے مدثر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور محکمے میں موجود کالی بھیڑوں سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کی،تقریب کے اختتام پر چکلالہ کے وارڈن ملک عثمان کو ریجنل وارڈن کے بیجز سے نوازا گیا اور موجود رضاکاروں میں کیپس اور شرٹس تقسیم کی گئیں،سول ڈیفنس کے یہ اقدامات نہ صرف عوامی تحفظ کے لیے اہم سنگ میل ہیں بلکہ یہ ادارے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی جانب عملی پیش رفت کا ثبوت بھی ہیں۔