اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میڈیکل ڈیوائسز کے نظام کی ڈیجیٹلائزیشن نے کاروباری آسانی فراہم کی ہے ،میڈیکل ڈیوائسز کے ریگولیٹری نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈھالنے میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ ) کے دورہ کے دوران کیا ۔انہوں نے میڈیکل ڈیوائسز کے لئے حال ہی میں نافذ کئے گئے آن لائن رجسٹریشن اور لائسنسنگ سسٹم کا جائزہ لیا ،اس اقدام سے عالمی سطح پر پاکستان کے ریگولیٹری نظام پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں میڈیکل ڈیوائسز کا لائسنس حاصل کرنے میں 18 سے 24 ماہ لگتے تھے جو کاروباری افراد کے لئے رکاوٹ تھے،اب مکمل ڈیجیٹل سسٹم کے تحت صرف 20 دنوں میں لائسنس جاری ہو رہا ہے،شہری اب اپنے گھروں سے آن لائن درخواست جمع کرا سکتے ہیں اور آسانی سے ڈیجیٹل لائسنس حاصل کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈریپ ڈاکٹر عبیداللہ نے میڈیکل ڈیوائسز کے ڈیجیٹل نظام پر وزیر صحت کو بریفنگ دی اور میڈیکل ڈیوائسز کی ڈیجیٹلائزیشن کے تحت تیار کردہ نظام کا تفصیلی جائزہ پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ سسٹم کے آغاز سے اب تک 940 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، ان میں سے 188 درخواستیں منظور ہو چکی ہیں، متعلقہ کمپنیوں کو ڈیجیٹل لائسنس جاری کئے جا چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ باقی درخواستوں پر کام جاری ہے جو مقررہ وقت میں مکمل کر لیا جائے گا، میڈیکل ڈیوائسز کے نظام کی ڈیجیٹلائزیشن نے کاروباری آسانی فراہم کی ہے ،میڈیکل ڈیوائسز کے ریگولیٹری نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈھالنے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، ڈیجیٹلائزیشن نے ملک میں طبی معیار کو بہتر بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیاری میڈیکل ڈیوائسز کی بروقت اور آسان دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔