انجینئر مرزا محمد علی کے خلاف 295 سی کے تحت مقدمہ درج

اسلام آباد( سٹاف رپورٹر) معروف مذہبی اسکالر انجینئر مرزا محمد علی کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کرلیا گیا انجینئر مرزا محمد علی کے خلاف مقدمہ شہری عمیر علی کی درخواست پر درج کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے اسکالر پر توہین رسالت کا الزام عائد کیا مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ انجینئر مرزا محمد علی نے ایک ویڈیو بیان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مین گستاخی کی واضح رہے کہ گزشتہ رات انجینئرمرزا محمد علی کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرتے ہوئے ان کی اکیڈمی سیل کردی گئی تھی۔

ڈپٹی کمشنر جہلم کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر انجینئر مرزا محمد علی کی گرفتاری کے احکامات دیے، تاہم اب اسکالر کے خلاف 295 سی کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے انجینئر محمد علی مرزا پہلی مرتبہ گرفتار نہیں ہوئے ہیں۔ وہ اس سے پہلے سنہ 2020 میں بھی گرفتار ہوئے تھے۔ انہیں 4 مئی 2020 کو ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے انہیں اپنی تقاریر میں مبینہ طور پر نفرت انگیزی پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا تھا اگرچہ عدالت نے ان کا 14 روزہ ریمانڈ دیا تھا تاہم گرفتاری کے 2 دن بعد ہی عدالت کے حکم پر انہیں رہا کر دیا گیا تھا سنہ 2023 میں ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295-سی کے تحت توہین مذہب کے مقدمے کا اندراج بھی ہوا۔