پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں سے اب تک 2 لاکھ 10 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا .چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا ہے کہ پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں سے اب تک 2 لاکھ 10 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، اگلے مون سون کی شدت 22 فیصد زیادہ ہو گی، مون سون بارشوں کا آٹھوں سپیل جاری ہے، اس کے بعد آخری سپیل ہو گا، مون سون 2025 میں 804 افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ملک میں بارشوں اور سیلاب سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مون سون میدانی علاقوں میں اس وقت جاری ہے، پاکستان میں تیزی سے گلیشیرز پگھل رہے ہیں،گلوبل ٹمپریچر میں اضافہ ہورہا ہے،ہم نے 2025 میں مون سون اور بارشوں کا غیر متوقع سلسلہ دیکھا.

مون سون سے قبل صوبوں سے معلومات شیئر کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں شدید بارشیں ہوئیں، گذشتہ رات جموں کے اطراف میں 300 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی، وہاں پر بارشوں اور کلائوڈ برسٹ سے شدید نقصان ہوا، سیالکوٹ کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں 600 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں کالا باغ، چشمہ اور تونسہ تک بہائو معمول کے مطابق ہے، دریائے جہلم پر منگلا تک بہائو معمول کے مطابق ہے، دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر گذشتہ رات بہائو سات لاکھ کیوسک تک ریکارڈ کیا گیا، ابھی اس کی شدت ساڑھے 5 لاکھ کیوسک ہے، شمال مشرقی علاقوں میں بارشوں کی شدت میں کمی کے باعث یہاں بہائو میں مزید کمی آئے گی، بھارت سے دریائوں ستلج، چناب اور راوی میں بہائو داخل ہو چکا ہے، خانکی کے مقام پر 10 لاکھ کیوسک کا ریلا ہے، آنے والے دنوں میں قادر آباد کے اوپر دبائو بڑھے گا، خانکی اور قادرآباد کے درمیان آئندہ 12 سے 14 گھنٹوں میں بہائو کی شدت برقرار رہنے کا امکان ہے، ہیڈ تریموں پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، دریائے راوی پر جسڑ کے مقام پر 2 لاکھ 30 ہزار کیوسک کا بہائو ہے جس سے شاہدرہ میں 78 ہزار کیوسک بہائو ہے، اس کی بھرپور مانیٹرنگ کر رہے ہیں، شاہدرہ اور بلوکی میں دبائو بڑھ رہا ہے، ابھی یہاں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ اور ملحقہ علاقوں میں مزید بارشوں کی توقع ہے جس کی وجہ سے ان دریائوں بالخصوص شاہدرہ بلوکی کے مقام پر دبائو بڑھے گا.

دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اڑھائی لاکھ کیوسک کا بڑا ریلا گزر رہا ہے،اس وقت گنڈا سنگھ والا پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، سیلمانکی کے مقام پر ایک لاکھ، ہیڈ اسلام پر 50 ہزار سے زائد کیوسک بہائو ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں دریائے ستلج کے قریب رہنے والوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے، پاک فوج، رینجرز، ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے پنجاب نے دیگر اداروں سے مل کر اب تک 2 لاکھ 10 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے، لوگوں کی محفوظ مقامات تک منتقلی، علاج اور بحالی ترجیح ہے، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جانب سے ملٹری فارمیشنز کو ہدایات دی جا چکی ہیں، ان کی ہدایات پر تمام متعلقہ فارمیشنز پی ڈی ایم اے پنجاب سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں، ابھی تک کسی فرد کے جاں بحق ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیڈ پنجند پر 58 ہزار کیوسک بہائو ہے، جب ان دریائوں کا بہائو ہیڈ پنجند پر ملے گا تو یہ بہائو 6 لاکھ تک پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں سندھ حکومت سے مل کر عوام کو ارلی وارننگ نظام کے تحت کوٹری اور گدو پر تمام اعداد و شمار سے پی ڈی ایم اے سندھ کو آگاہ کریں گے تاکہ شہریوں کا بروقت انخلاء یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر این ڈی ایم اے نے پانچ ہزار خیمے پی ڈی ایم اے پنجاب کو پہنچا دیئے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف جلد آفت زدہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گے،مسلح افواج کا ریسکیو آپریشن سیلابی علاقوں میں جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگلے سال کے مون سون کی تیاری کرنا چاہتے ہیں،اگلے سال مون سون کی شدت 22 فیصد زیادہ ہوگی،پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ پانچواں ملک ہے،این ڈی ایم اے کا این ای او سی 10 ماہ قبل پیشگوئی کر سکتا ہے،ہر آفت کے لئے پہلے بہتر تیاری کرنی ہے،370سے زائد موسمیاتی سیٹلائٹ کی رپورٹ آتی ہیں،اس سے مسائل کا احاطہ کر کے پی ڈی ایم اے کو بتاتے ہیں،4 سے 6 ہفتہ قبل پی ڈی ایم اے پنجاب سے مل کر منصوبہ بندی کر لی تھی .

ہر سیلاب کے دوران سیلابی صورتحال الگ ہوتی ہے، انفرا اسٹرکچر کے نقصانات کاگلگت بلتستان میں آڈٹ ہوگیا ہے،پنجاب میں پانی اترے گا تو پنجاب میں نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے گا،آفات کے بارے میں اطلاع دینے کے تمام ذرائع استعمال کئے۔ انہوں نے کہا کہ بارش کا نیا سپیل 29 اگست سے 9 ستمبر تک جاری رہے گا، ان علاقوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے، متعلقہ علاقوں کے پی ڈی ایم ایز کو آگاہ کیا جا چکا ہے، آزاد جموں و کشمیر اور خیبرپختونخوا کے بعض علاقوں میں بارش کا امکان ہے، این ڈی ایم اے کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ الرٹ ایپ پر تمام معلومات دستیاب ہیں۔