پی این ایس سی نے بیڑے میں دو نئے افریماکس ٹینکرز شامل کر کے جہازوں کی تعداد 12 تک پہنچا دی، سال کے آخر تک 20 جہازوں کا ہدف

اسلام آبا د(سٹاف رپورٹر)پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی)، جو ملک کی قومی فلیگ کیریئر ہے، نے اپنے بیڑے میں دو افریماکس کلاس ٹینکرز، Swan Lake اور P. Aliki، شامل کرکے اپنے بیڑے کو 10 سے بڑھا کر 12 جہاز کر دیا ہے، جس سے بحری اور توانائی کی نقل و حمل کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے پی این ایس سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زردار حسین نے آج وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر بحری وزارت کے سیکریٹری سید ظفر علی شاہ، دیگر اعلیٰ حکام اور کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم اتھارٹی (پی کیو اے) کے سربراہان بھی موجود تھے۔

وزیر جنید چوہدری نے کہا کہ نئے ٹینکرز کی شمولیت سے پی این ایس سی کے بیڑے کی تعداد 12 جہازوں تک پہنچ گئی ہے، جو حکومت کی قومی شپنگ سیکٹر کو مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ سال کے آخر تک بیڑے کو 20 جہازوں تک بڑھانے کا ہدف ہے وزیر نے کہا کہ پی این ایس سی تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی نقل و حمل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور افریماکس ٹینکرز، جو 80,000 سے 120,000 ڈیڈ ویٹ ٹن تک کے ہوتے ہیں، عالمی سطح پر ان کی مقبولیت کی وجہ سے ان کا انتخاب کیا جاتا ہے کیونکہ یہ بڑے وی ایل سی سیز کے مقابلے میں ان پورٹس تک رسائی رکھتے ہیں جہاں بڑے جہاز نہیں جا سکتے۔ اس توسیع سے پاکستان کی توانائی کی درآمدات کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

وزیر نے کہا کہ ملک اپنی توانائی کی تقریباً 70 فیصد ضرورت درآمدات پر منحصر ہے، جن میں خام تیل اور ریفائنڈ مصنوعات شامل ہیں۔ قومی بیڑے کی توسیع سے غیر ملکی شپنگ لائنز پر انحصار کم ہوگا۔ فی الحال، غیر ملکی کیریئرز کو ادائیگی میں پاکستان کو سالانہ تقریباً 4.6 بلین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ اپنے جہازوں کے ذریعے زیادہ مال برداری کرکے، پی این ایس سی غیر ملکی زر مبادلہ کی بچت، آمدنی میں اضافہ اور توانائی کی سلامتی کو مضبوط بنانے کا ہدف رکھتا ہے وزیر نے مزید کہا کہ پی این ایس سی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر نئے کاروباری مواقع تلاش کر رہا ہے تاکہ بحری معیشت کو بہتر بنایا جا سکے اور سپلائی چین کو بیرونی جھٹکوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔