پاکستان کونسل برائے تحقیقاتِ آبی وسائل کی اپریل تا جون 2025 کی سہ ماہی رپورٹ جاری203 برانڈز میں سے 23 برانڈز غیر معیاری

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )پاکستان کونسل برائے تحقیقاتِ آبی وسائل (PCRWR) نے اپریل تا جون 2025 کی سہ ماہی رپورٹ جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں دستیاب بوتل بند پانی کے متعدد برانڈز انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، ملک کے 21 شہروں سے بوتل بند پانی کے 203 نمونے حاصل کیے گئے جنہیں پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (PSQCA) کے مقررہ معیار کے مطابق جانچا گیا۔ تجزیے سے معلوم ہوا کہ ان میں سے 23 برانڈز غیر معیاری ہیں۔

ماہرین کے مطابق بعض برانڈز میں سوڈیم، پوٹاشیم اور سنکھیا (آرسینک) کی مقدار حد سے زیادہ پائی گئی جبکہ 9 برانڈز کے پانی میں خطرناک جراثیم کی موجودگی بھی سامنے آئی، جو پینے کے لیے نہایت مضر صحت ہیں تفصیلات کے مطابق 23 برانڈز میں سے برانڈز جن میں شامل فہرست نیو مہران ، ایکوا 111 ، نائس پیار میکس ، پیور ڈرنکنگ واٹر ، لاجک ، ہمالیہ کول ، نیچرل پیور لائف ، نیچرل ، فورایور بوٹلڈ ڈرنکنگ واٹر ، قدرت واٹر ، کے نمونوں میں سوڈیم کی مقدار ٹیسٹ کے دوران زیادہ پائی گئی ۔4 برانڈز میں ایکٹو ڈرنکنگ واٹر ، ایکٹو نیسٹ ، پانی ، نیو ماؤنٹین کے نمونوں میں سنکھیا مقررہ مقدار سے زیادہ پائی گئی ، 1 برانڈ وے فورایور میں مقررہ مقدار سے زیادہ پایا گیا بعد ازاں 9 برانڈز جن میں شامل فہرست نوبل پیور ڈرنکنگ واٹر ، ایکوا 111, کلئیر ، واہ واٹر ، نائس پیور میکس، ایکوا کنگ بوٹلڈ واٹر ، ماں جی ، فریش ان ڈرنکنگ واٹر ، آئس لینڈ ، جراثیم سے آلودہ پاۓ گۓ جو پینے کے لیے مضر صحت ہیں ۔

پی سی آر ڈبلیو آر کی جانب سے بتایا گیا کہ عوام اپنی صحت کے تحفظ کے لیے صرف وہی برانڈز استعمال کریں جو کہ معیار کے مطابق ہوں جو پاکستان کونسل برائے تحقیقاتِ آبی وسائل کی ویب سائٹ پر موجود ہیں .