این ڈی ایم اے کا دریائے چناب میں ممکنہ شدید سیلابی صورتحال پر الرٹ، ضلعی و مقامی انتظامیہ کو فوری اقدامات کی ہدایت

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC) نے دریائے چناب میں متوقع شدید سیلابی ریلوں کے خدشے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، دریائے چناب کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں اور ڈیم سے پانی کے اخراج کے باعث ایک اور خطرناک سیلابی ریلا مرالہ ہیڈ ورکس سے روانہ ہو چکا ہے جو آج رات 8 بجے خانکی اور رات 3 بجے قادر آباد پہنچنے کا امکان ہے۔

مرالہ ہیڈ ورکس پر بہاؤ 5 لاکھ 48 ہزار 237 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ قادر آباد پر یہ بہاؤ 5 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پہنچنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
دریائے چناب کا یہی سیلابی ریلا 8 ستمبر کی صبح 7 بجے 3 لاکھ 30 ہزار کیوسک کے بہاؤ کے ساتھ تریموں ہیڈ ورکس، 11 ستمبر کو رات 8 بجے 2 لاکھ 64 ہزار کیوسک کے ساتھ پنجند، اور 13 ستمبر کو رات 8 بجے 2 لاکھ 17 ہزار کیوسک کے ساتھ گڈو بیراج تک پہنچنے کا امکان ہے۔

خطرناک صورتحال، فوری اقدامات کی ضرورت

این ڈی ایم اے نے تمام مقامی و ضلعی انتظامیہ کو فوری حفاظتی و امدادی اقدامات کی ہدایت کر دی ہے۔
نشیبی علاقوں، دریاؤں کے کناروں اور ممکنہ زیرِ آب آنے والے علاقوں میں بسنے والے شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

متاثرہ علاقوں کے عوام کے لیے خصوصی ہدایات:

خانکی، قادر آباد، تریموں، پنجند اور گڈو کے رہائشی ہائی الرٹ رہیں اور حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔

مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر فوری عمل کریں۔

انخلا کی صورت میں امدادی ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور عارضی کیمپس میں قیام کے دوران اداروں کی ہدایات پر عمل یقینی بنائیں۔

غیر ضروری سفر سے مکمل گریز کریں۔

ہنگامی کٹ (پینے کا صاف پانی، خشک خوراک، ابتدائی طبی امداد اور ضروری دستاویزات) تیار رکھیں۔

حکومتی سطح پر اقدامات

وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے 24 گھنٹے ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے اور سول و عسکری اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے۔
عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ تازہ ترین معلومات اور رہنمائی کے لیے “NDMA ڈیزاسٹر الرٹ ایپ” سے استفادہ حاصل کریں۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال نازک ہے، تمام ادارے اور عوام ہائی الرٹ رہیں اور قیمتی جانوں کو محفوظ بنانے کے لیے فوری اقدامات کو یقینی بنائیں۔