اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے ملک بھر کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال اور مون سون کے نویں سپیل کے دوران متوقع بارشوں کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا ہے متوقع بارشوں کا زیادہ امکان سندھ کے جنوبی اضلاع بشمول ٹھٹھہ، سجاول، بدین، مٹھی، تھرپارکر، عمرکوٹ، سانگھڑ، کراچی، حیدرآباد اور جامشورو میں ہے جبکہ شمالی اضلاع جیسے سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ، خیرپور، دادو اور جیکب آباد میں بھی ہلکی سے درمیانی بارشیں متوقع ہیں دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر 5 لاکھ 7 ہزار کیوسک جبکہ چنیوٹ میں 5 لاکھ 24 ہزار کیوسک کا بہاؤ موجود ہے۔ خانکی میں 2 لاکھ 59 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا بہاؤ ہے، اور مرالہ و تریموں میں درمیانے سے اونچے درجے کا بہاؤ برقرار ہے۔ ریواز پل پر پانی کی سطح 520.3 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ ہیڈ محمد والا اور شیرشاہ کے مقام پر بہاؤ میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
قادرآباد سے تریموں تک نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دریائے چناب کے ملحقہ نالوں ایک اور پلکھو میں بھی غیر معمولی بہاؤ کی وجہ سے قریبی دیہات میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہےدریائے راوی میں شاہدرہ پر 1 لاکھ اور بلوکی پر 1 لاکھ 34 ہزار کیوسک بہاؤ موجود ہے، جبکہ ہیڈ سدھنائی پر 1 لاکھ 35 ہزار کیوسک کے ساتھ شدید اونچے درجے کا بہاؤ برقرار ہے۔ جسر پر درمیانے تا اونچے درجے کی سیلابی صورتحال پائی جاتی ہے دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا پر 3 لاکھ 27 ہزار کیوسک بہاؤ کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ سلیمانکی اور اسلام ہیڈ ورکس پر بھی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے بھارتی ڈیموں سے پانی کے مسلسل اخراج کے باعث مشرقی دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے تمام ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر 24 گھنٹے مکمل فعال ہے اور این ڈی ایم اے سول و عسکری اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے این ڈی ایم اے نے دریاؤں کے کنارے اور واٹر ویز پر رہائش پذیر افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقلی کی ہدایت کی ہے۔ ممکنہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے تاکہ انخلا اور واپسی کے دوران حفاظتی اقدامات پر مکمل عمل کیا جا سکے۔
مزید برآں، مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر فوری عمل درآمد کرنے اور ہنگامی حالات میں امدادی ٹیموں سے رابطہ رکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز، ہنگامی کٹ کی تیاری اور اہم دستاویزات کی حفاظت کو یقینی بنانے کا کہا گیا ہے مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے این ڈی ایم اے کی ڈیزاسٹر الرٹ ایپ استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔