اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ کے حالیہ دورۂ چین کے دوران دوسرے پاک۔چین بزنس ٹو بزنس (B2B) کانفرنس میں پاکستان اور چین کے مابین انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے اہم معاہدوں (MoUs) پر دستخط کیے گئےکانفرنس میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، ڈیجیٹل تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ پر مبنی متعدد معاہدے طے پائے۔ وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام اور چینی وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی (MIIT) کے درمیان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون کے لیے جی ٹو جی (G2G) معاہدہ سائن کیا گیا۔
اسی طرح ہواوے ٹیکنالوجیز اور این ٹی سی پاکستان کے مابین فائبرائزیشن اور سرکاری کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے جی ٹو بی (G2B) معاہدہ ہوا۔ علی بابا انٹرنیشنل ڈجیٹل کامرس اور Ignite کے درمیان کیپیسٹی بلڈنگ اور اشتراک پر معاہدہ طے پایا جبکہ وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے پاک چائنا انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ (PCICL) کے ساتھ بھی تعاون کا ایم او یو سائن کیا۔
نوجوانوں کی تربیت اور اسکل ڈیولپمنٹ کے لیے وزارت آئی ٹی نے ZTE کے ساتھ معاہدہ کیا، جبکہ چائنا سب میرین کیبل کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ (CSCC) اور گووڈونگ گروپ کے ساتھ بھی تعاون پر مبنی ایم او یوز پر دستخط کیے گئے۔
اس کے علاوہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) اور شنگھائی لِنگانگ انٹرنیشنل ڈیٹا انڈسٹری انسٹیٹیوٹ (SHLID) کے درمیان بھی تعاون کا معاہدہ ہوا کانفرنس کا سب سے اہم سنگِ میل ZTE اور SKY47 کے مابین جدید ڈیٹا سینٹر کے قیام کا معاہدہ ہے، جو پاکستان میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں اہم کردار ادا کرے گا یہ معاہدے پاک۔چین ٹیکنالوجی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیے جا رہے ہیں، جن سے ڈیجیٹل معیشت، آئی ٹی انڈسٹری اور سرمایہ کاری کے فروغ میں نمایاں پیش رفت متوقع ہے.