وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک سے آئرلینڈ کی پہلی سفیر میری او نیل کی ملاقات

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی، ڈاکٹر مصدق ملک سے آئرلینڈ کی پاکستان میں پہلی سفیر، محترمہ میری او نیل نے ملاقات کی۔ یہ ملاقات گزشتہ سال اسلام آباد میں آئرلینڈ کے سفارت خانے کے قیام کے بعد ہوئی، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کی علامت ہے۔

ملاقات میں پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اختیار کردہ پالیسیوں، طریقۂ کار اور تعاون کے امکانات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا ڈاکٹر مصدق ملک نے بدلتے ہوئے عالمی رجحانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دنیا کثیرالجہتی (Multilateralism) سے دوطرفہ تعاون (Bilateralism) اور بعض پہلوؤں میں یکطرفہ اقدامات (Unilateralism) کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اس تبدیلی کے باعث موسمیاتی تبدیلی کے لیے عالمی سطح پر ملنے والی مشترکہ معاونت میں کمی آئی ہے، جس کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کے لیے خودانحصاری کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان جیسے ممالک، جو پہلے ہی موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات کا سامنا کر رہے ہیں، کے لیے خودانحصاری کا حصول ایک بڑا چیلنج ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی برادری مجموعی طور پر اور زیادہ تر ممالک انفرادی طور پر بھی اپنے ماحولیاتی اہداف کے حصول میں ناکام رہے ہیں۔ اس تناظر میں، انہوں نے وزارت کی آئندہ دو پہلوؤں پر مبنی حکمتِ عملی (Two-Pronged Strategy) کا ذکر کیا جس کا مقصد ان چیلنجز سے مؤثر طور پر نمٹنا ہے وزارت موسمیاتی تبدیلی روایتی اور غیر روایتی دونوں صلاحیتوں کو فروغ دینے پر کام کر رہی ہے، جس کے تحت ادارہ جاتی اور تکنیکی استعداد میں اضافہ کر کے بین الاقوامی ماحولیاتی فنڈز تک مؤثر رسائی حاصل کی جائے گی. ایسے سبز منصوبے تیار کیے جائیں گے جو دیہی و پسماندہ طبقات کے لیے فائدہ مند ہوں، جبکہ نوجوانوں کی قیادت میں قائم سبز اسٹارٹ اپس کی معاونت کے ذریعے ماحول دوست اختراعات کو فروغ دے کر پائیدار ترقی میں ان کا فعال کردار یقینی بنایا جائے گا۔

سفیر محترمہ میری او نیل نے پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ آئرلینڈ قابلِ تجدید توانائی، سبز اختراعات اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کے امکانات کو مزید آگے بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔