اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوارہارون اختر خان نے کہاہے کہ وزیراعظم کے وژن کے تحت پاکستان میں مصنوعی ذہانت، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور سکلز سینٹر قائم ہوں گے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کویہاں ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ سکل ڈویلپمنٹ کمپنی(ٹی یوایس ڈی ای سی) اور پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنس سینٹر(پی آئی ٹی اے سی) کے سی ای اوز کے ساتھ اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
ہارون اختر خان نے ٹی یوایس ڈی ای سی کو اہم ذمہ داریاں سونپیں جن میں مائننگ اینڈ منرل پروسیسنگ ٹیکنالوجی سینٹر، ویمن ڈیجیٹل سکلز ڈویلپمنٹ سینٹر اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس و ڈیجیٹل ٹوئن سینٹر کا قیام شامل ہیں۔ یہ اقدامات وزیراعظم محمد شہباز شریف کے وژن کے مطابق پاکستان کے صنعتی اور تکنیکی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سی فوڈ پراسیسنگ، پیکجنگ اور سٹوریج پلانٹس کے ساتھ ساتھ جدید ذبح خانے اور گوشت کی پراسیسنگ، پیکجنگ اور سٹوریج سہولیات بھی قائم کی جائیں گی ، معاون خصوصی نے اس بات پر زور دیا کہ ٹی یوایس ڈی ای سی اور پی آئی ٹی اے سی ترقی یافتہ ممالک کے جدید ماڈلز سے سیکھیں اور ان مہارتوں اور ٹیکنالوجیز کو پاکستان میں رائج کریں۔ اپنے غیرملکی دوروں کا حوالہ دیتے ہوئے ہارون اختر خان نے کہا انہوں نے ترقی یافتہ ممالک میں جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس ادارے دیکھے ہیں اورپی آئی ٹی اے سی کو ان سے سیکھ کر یہ مہارتیں پاکستان میں لانی ہوں گی،مصنوعی ذہانت دنیا بھر میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، ہمیں بھی اسی رفتار سے آگے بڑھنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ازبکستان کے ٹیکنو پارک میں انہوں نے جدید اختراعات دیکھیں، سولر واٹر ہیٹر اور پری پیڈ گیس و بجلی بل کے نظام جیسے آئیڈیاز متاثر کن ہیں۔ ایسے اقدامات پاکستان میں بھی متعارف کروانے چاہئیں۔ انہوں نے گوجرانوالہ میں ایک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر کے قیام کا بھی اعلان کیا تاکہ صنعتی جدت اور ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔پی آئی ٹی اے سی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ طلبہ کو عالمی منڈی میں مسابقت کے قابل بنانے کے لیے جدید ہنر اور انگلش کورسز متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جدید مہارتیں مرد و خواتین دونوں کے لیے یکساں اہم ہیں تاکہ وہ روزگار حاصل کر سکیں اور عالمی سطح پر مقابلہ کر سکیں ۔ ہارون اختر خان نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے پی آئی ٹی اے سی کے ان طلبہ سے ذاتی طور پر ملاقات کریں گے جنہوں نے اپنی تربیتی پروگرامز میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے تاکہ ان کی صلاحیتوں کو سراہا جا سکے اور انہیں مزید حوصلہ دیا جا سکے۔