پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر اور شہباز گل نے واچ لسٹ میں نام شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کردیا۔
عمران خان کے سابق مشیر شہزاد اکبر اور سابق معاون خصوصی شہباز گل ایف آئی اے کی جانب سے نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں نے عدالت میں درخواستیں دائر کیں۔
پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں نے عدالت میں الگ الگ درخواستیں دائر کی ہیں جن پر سمماعت کے لیے آج ہی بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنی درخواستوں میں مؤقف اپنایا ہےکہ انہیں ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں لہٰذا ان کی بیرون ملک روانگی پر پابندی کو ختم کیا جائے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شہزاد اکبر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو گیا ہے، عدم اعتماد کی کارروائی مکمل بھی نہیں ہوئی تھی اس رات نام اسٹاپ لسٹ میں کس نے ڈالا؟ نام اس وقت اسٹاپ لسٹ پر ڈالا گیا جب نہ کابینہ تھی، نہ حکومت ،نہ وزیراعظم۔
انہوں نے کہا کہ ہم کہیں نہیں جا رہے، اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں جب کہ میں تو اوورسیز پاکستانی بھی نہیں، حصول تعلیم کے 6-7 سال کے علاوہ ساری زندگی یہیں رہا۔