اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ نے عالمی ٹیکنالوجی نمائش “GITEX Dubai 2025” میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کلیدی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک نئے عالمی ماڈل** کے طور پر ابھر رہا ہے، اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک میں ایک مؤثر اور مربوط ڈیجیٹل نظام قائم کیا جا رہا ہے وزیرِ آئی ٹی نے کہا کہ “ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ” اور “نیشنل ڈیجیٹل اتھارٹی” جیسے اقدامات کے ذریعے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے **211,473 کلومیٹر فائبر آپٹک نیٹ ورک بچھا دیا ہے، جبکہ ملک میں 20 سے زائد ڈیٹا سینٹرز فعال ہو چکے ہیں۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ قوی کنیکٹیویٹی کے بغیر کوئی بھی مصنوعی ذہانت (AI) منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ پاکستان میں نیشنل AI پالیسی کے تحت 2030 تک 1,000 AI مصنوعات، 50,000 شہری AI منصوبے اور 1 ملین AI پروفیشنلز تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی آئی سی ٹی ڈویلپمنٹ انڈیکس (ITU) میں 14 فیصد بہتری اور یو این ای-گورنمنٹ انڈیکس میں 14 پوزیشن کا اضافہ ہوا ہے۔ شزا فاطمہ نے کہا کہ موبائل انٹرنیٹ کے استعمال میں خواتین کی شمولیت 38 فیصد سے بڑھ کر 25 فیصد تک آ چکی ہے، اور 8 ملین سے زائد نئی خواتین آن لائن آ چکی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ DFDI 2025 کے دوران 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے طے پائے ہیں۔ پاکستان اب عالمی شراکت داروں کو 5G، فائبر نیٹ ورک، AI انوویشن حبز، اسمارٹ ڈیوائس مینوفیکچرنگ اور اسپیشل ٹیکنالوجی زونز میں سرمایہ کاری کی کھلی دعوت دے رہا ہے وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے کہا کہ پاکستان مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں خودمختار ترقی اور عالمی شراکت کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے عالمی کمپنیوں، سرمایہ کاروں اور ٹیکنالوجی لیڈرز کو پاکستان آنے اور یہاں کی تیزرفتار ڈیجیٹل ترقی کا حصہ بننے کی دعوت دی یہ خطاب نہ صرف پاکستان کی ڈیجیٹل کامیابیوں کا اعتراف تھا بلکہ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک واضح پیغام بھی کہ پاکستان جدید ٹیکنالوجی کا ایک محفوظ، پرکشش اور ابھرتا ہوا مرکز بن چکا ہے۔