تحقیق ملک کے موجودہ معاشی اور معاشرتی مسائل کے عملی حل پر مرکوز ہونی چاہیے، وائس چانسل علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی روفیسر ڈاکٹر ناصر محمود

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا ہے کہ تحقیق ملک کے موجودہ معاشی اور معاشرتی مسائل کے عملی حل پر مرکوز ہونی چاہیے تاکہ پالیسی سازوں، کاروباری حلقوں اور کمیونٹی کو مؤثر رہنمائی اور فائدہ فراہم کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں پیر کو بورڈ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ (بسر) کے دو روزہ 75ویں اجلاس کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر ناصر محمود نے ڈائریکٹوریٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ اور آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کو ہدایت کی کہ وہ ”ریسرچ میتھڈالوجی اور ریسرچ ڈیزائن” کے موضوع پر ایک اعلیٰ سطحی ورکشاپ کا انعقاد کریں تاکہ سکالرز جدید تحقیقی رجحانات سے روشناس ہو کر معیاری، موثر اور نتیجہ خیز تحقیق کو فروغ دے سکیں۔انہوں نے کہا کہ ریسرچ پروپوزل کمیٹیوں کا ازسرِ نو جائزہ لیا جائے اور ان میں ڈینز، پروفیسرز اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کو شامل کیا جائے تاکہ فیصلے زیادہ شفاف، معیاری اور موثر ہوں۔

وائس چانسلر نے زور دیا کہ ریسورس پرسن کے انتخاب میں میرٹ، قابلیت اور تجربے کو اولین ترجیح دی جائے۔ایسے ماہرین کو شامل کیا جائے جنہوں نے قومی یا بین الاقوامی سطح پر ریسرچ گرانٹس حاصل کی ہوں، معیاری تحقیقی مقالے یا کتابیں شائع کی ہوں اور اپنے میدان تحقیق میں نمایاں مقام رکھتے ہوں۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد ریسرچ کلچر کو فروغ دینا اور سکالرز کو عالمی معیار کی رہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی تحقیق کو بامقصد اور قابل عمل نتائج تک پہنچا سکیں۔

اجلاس کے پہلے روز فیکلٹی آف عریبک اینڈ اسلامک سٹڈیز کے 18 پی ایچ ڈی سکالرز نے اپنے تحقیقی سائناپسز پیش کیے جنہیں شرکائے اجلاس نے نہ صرف سراہا بلکہ ان کے علمی معیار اور تحقیقی صلاحیتوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔اجلاس کے دوسرے روز فیکلٹی آف ایجوکیشن، سوشل سائنسز اینڈ ہیومینیٹیز اور فیکلٹی آف سائنسز کے 12 ریسرچ سکالرز اپنے تحقیقی خاکوں کا دفاع کریں گے۔ اجلاس کا ایجنڈا ڈائریکٹر بسر پروفیسر ڈاکٹر ارشاد احمد ارشد نے پیش کیا جبکہ یونیورسٹی کے ڈینز، ممتاز اساتذہ اور متعلقہ شعبہ جات کے ماہرین نے بھرپور شرکت کی۔