قرآن حکیم سرچشمہ ہدایت ہے، ہر کلمہ گو پر اس کا علم حاصل کرنا لازم ہے: وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا سالانہ مقابلہ حفظ و قرات کی تقریب سے خطاب

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ قران حکیم وہ سرچشمہ ہدایت ہے جو ہمیں کامیابی کے ساتھ منزل سے ہمکنار کر سکتا ہے۔ قرآن و سنت سے رہنمائی لے کر ہی ہم اپنےمعاشرے کو اسلامی اصولوں میں ڈھال سکتے ہیں۔ ہر کلمہ گو پر لازم ہے کہ وہ قرآن حکیم کا علم حاصل کرے اور اس پر عمل کرے۔وہ جمعرات کو یہاں وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام چالیسویں سالانہ مقابلہ برائے حفظ و قرات قرآن حکیم کی تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر مذہبی امور نے مقابلہ میں انعامات و اسناد حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ” تم میں سب سے بہترین ہیں وہ لوگ جو قرآن کا علم حاصل کریں اور دوسروں کو اس کی تعلیم دیں ” انہوں نے کہا کہ وہ والدین بھی خوش نصیب ہیں جن کے بچوں کو اللہ نے یہ سعادت عطا کی اور وہ اساتذہ بھی اللہ کے نزدیک بے انتہا مقبول ہیں جو قرآن حکیم کی تعلیم دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت قرآن حکیم ہی وہ کتاب ہدایت ہے جس پر عمل پیرا ہو کر ہم دنیا و آخرت کی کامیابی سے ہمکنار ہو سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وہ بچے خوش نصیب ہیں جنہوں نے اپنے دلوں کو قرآن حکیم کی روشنی سے منور کیا ۔ ان بچوں نے ضلع ڈویژن اور صوبائی مقابلوں کے بعد قومی مقابلہ میں حصہ لیا ۔ قرآن کی تلاوت روح کی پاکیزگی اور دل کی حلاوت کا نام ہے ۔ قرآن حکیم کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھنے کا حکم ہے ۔ انہوں نے کہا ان مقابلوں کا انعقاد وزارت کے لئے بھی قابل فخر ہے ۔ ایسے موقعوں سے اخلاقی تربیت اور قومی وحدت بھی مضبوط ہوتی ہے ۔ یہ بچے اس امت کا حقیقی سرمایہ ہیں اور انہوں نے ہی آئندہ امت کی راہنمائی کرنی ہے۔ توقع ہے کہ یہ بچے بین الاقوامی مقابلوں میں بھی ملک کا نام روشن کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرے کو اسلامی اصولوں کے مطابق بنانا ہے جس کے لئے ہمیں قرآن وسنت سے راہنمائی لینا ہوگی ۔

ہر کلمہ گو پر لازم ہے کہ قرآن حکیم کی تعلیم حاصل کرے اور اس پر عمل کرے ۔ قران حکیم کے حوالے سے تقریبات کا اہتمام سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی سطح پر ہونا چاہئے۔ وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام بین الاقوامی مقابلے میں دنیا کے 57 ممالک سے بچے حصہ لیں گے ۔ نیکی کو پھیلانا اور برائی کو روکنا اسلام کا حکم ہے ۔ بغیر تحقیق کے کوئی بات نہیں پھیلانی چاہئے ۔ محراب وممبر سے معاشرے کی اصلاح کے لئے علماء کرام کو اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ وزیر مذہبی امور نے مختلف کیٹیگریز کے مقابلوں میں اول دوم اور سوم آنے والے بچوں اور بچیوں کو نقد انعامات اور اسناد سے نوازا۔

حفظ کیٹیگری میں 10 تا 35 سال بچوں نوجوانوں میں خیبرپختونخوا کے ضیا الدین ولد محمد رحیم، بلوچستان کے محمد امین ولد عصمت اللہ، آرمڈ فورسز کے حافظ محمد علی ولد خواجہ شیخ محمد نے بالترتیب پہلی دوسری اور تیسری ہوزیشن حاصل کی۔ جبکہ خواتین میں اسلام آباد کی حسنہ دختر زاہد، سندھ کی صوبیہ دختر راشید اور پنجاب کی جیشہ مںصور دختر منصور میر نے اول، دوم اور سوم انعامات حاصل کیے.