راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا ہے کہ زرعی شعبے میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے ، زراعت میں اپنی برآمدات میں اضافہ کرنا چاہیے، ملک کی ترقی کے لیے ہم سب کو مل کر محنت کرنا ہوگی۔یہ بات انہوں نے منگل کو پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں دوسری بین الاقوامی ایگریکلچر کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔کانفرنس کا انعقاد یونیورسٹی نے “ڈیجیٹل اختراعات کے ذریعے زراعت کی تبدیلی” کے عنوان سے کیا ۔ اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی جبکہ مہمانِ اعزاز ایم پی اے پنجاب اسمبلی اسماء ناز عباسی تھیں۔ کانفرنس کا انعقاد فزیکل اور آن لائن دونوں طریقوں سے کیا گیا جہاں کچھ بین الاقوامی مقررین نے عملی طور پر تقریب میں شرکت کی اور بعض نے آن لائن ہی اپنے مقالات پیش کیے۔
کانفرنس کے انعقاد سے جہاں زراعت میں تبدیلی کے بارے میں مزید آگاہی اور تحقیقی و اختراعی سوچ کی حوصلہ افزائی ہوئی وہیں شرکاء کو ساتھیوں اور دیگر ماہرین کے ساتھ روابط قائم کرنے اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کا بھی موقع ملا۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے شرکاء کو دنیا بھر سے قابل ستائش دانشور مقررین کو سننے کا شرف حاصل ہوا ہے اور انہوں نے ایسے اہم موضوعات پر روشنی ڈالی جو زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔حنیف عباسی نے کہا کہ دنیا تیزی سے تکنیکی انضمام کی طرف بڑھ رہی ہے ، ہمیں بھی بحیثیتِ قوم اپنےدستیاب وسائل اور بصیرت افروز ماہرین کی کاوشوں کو بروئے کار لاتے ہوئے زراعت میں ڈیجیٹلائزیشن اور جدید اہداف کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آٹومیشن، مصنوعی ذہانت اور فارمنگ کا دور شروع ہو چکا ہے.
اور یہ ضروری ہے کہ ہم بھی روایتی زراعت کو جدید زراعت سے ہم آہنگ کریں۔ ان اختراعات کو اپنا کر، ہم پیداواری لاگت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کھاد کے استعمال کو بہتر بنا سکتے ہیں، پانی کو بچا سکتے ہیں اور ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کرتے ہوئے فصل کی مجموعی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کانفرنس میں تمام بین الاقوامی اور قومی مہمان مقررین اور شرکاء کی قابل قدر شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ وائس چانسلر نے کانفرنس کے آرگنائزرز ڈاکٹر محمد نوید طاہر (چیف آرگنائزر)، ڈاکٹر شعیب راشد سلیم (کانفرنس سیکرٹری) اور ان کی پوری ٹیم کو سراہتے ہوئے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر سب کو مبارک باد دی۔ قومی اور بین الاقوامی سکالرز نے آٹھ مختلف تکنیکی سیشنز میں اپنے مقالات پیش کیے۔ اس کے علاوہ ایگریکلچرل ایکسپو، آئی ٹی نمائش، برڈ شو، فوڈ فیسٹ، آرٹ اور کرافٹ کی نمائش اور پوسٹر مقابلہ بھی کانفرنس کا حصہ تھے۔
آخر میں معزز مہمانوں، حاضرین اور شرکاء کو شیلڈز اور سووینئر بھی پیش کیے گئے۔ کانفرنس کا تیسرا روز کسان میلے پر مشتمل ہوگا جس کا انعقاد یونیورسٹی کے ریسرچ فارم (چکوال روڈ، کونٹ) پر کیا جائے گا۔