اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہزاد اکبر اور شہباز گِل کے نام اسٹاپ لسٹ سے فوری نکالنے کا حکم دے دیا، عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ کسی کو ہراساں نہ کیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے، کیا ملک میں مارشل لاء لگ گیا تھا؟ ایف آئی اے کب سے اتنی آزاد ہوگئی تھی کہ حکومتی لوگوں کے خلاف انکوائری شروع کی؟ عدالت اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دے گی، حکومت بالکل انتقامی کارروائی نہیں کرے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی ہے۔