آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے نئے قائد ایوان کے لیے قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کی کارروائی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نئے قائد ایوان کا عمل پیر تک روکنے کا حکم دیدیا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کے مستعفی ہونے کے بعد اسپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے آج ہی نئے قائد ایوان کا انتخاب کرانے کا اعلان کیا جس کے بعد اسمبلی سیکرٹریٹ نے نئے قائد ایوان کے انتخاب کے شیڈول کا اعلان بھی کر دیا۔
متحدہ اپوزیشن کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا اور اسپیکر کی کارروائی کو اسمبلی رولز کے منافی قرار دیتے ہوئے آج کی کارروائی کو فوری طور پر کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔
آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے متحدہ اپوزیشن کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد اسپیکر اسمبلی کی کارروائی کو کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے فیصلے میں آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے جاری عمل کو پیر تک روکنے کا حکم جاری کر دیا۔
قائد حزب اختلاف آزاد کشمیر چوہدری لطیف نے آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے کے بعد آج کا اجلاس غیر مؤثر ہو گیا تھا، نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے آئنیی طور پر نیا اجلاس بلانا ضروری تھا۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ اس میں شک نہیں اسمبلی کی کارروائی کو عدالت نہیں لے جا سکتے لیکن آئین کے خلاف اقدامات پر عدالت آئین کی تشریح اور اس پر فیصلے دے سکتی ہے۔
صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اس فیصلے پر خوشی ہوئی۔