سینئر صحافی حامد میر شریف فیملی کی وکالت میں جمائمہ خان کے مقابل آگئے، عمران خان کی سابق اہلیہ نے خود کو غیر سیاسی کہا تھا جس کا جواب حامد میر نے دیا۔
سابق وزیراعظم عمران کی سابق اہلیہ جمائمہ خان نے ٹویٹ کیا جس میں کہا تھا کہ میرے گھر کے باہر احتجاج کے اعلان سے لگتا ہے 90ء کی دہائی کے لاہور میں پہنچ گئی ہوں۔
جمائما نے ٹویٹر پر ’پرانا پاکستان‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ کیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ میرے گھر کے باہر احتجاج کیا جارہا ہے، میرے بچوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور سوشل میڈیا پر نسلی منافرت پر مبنی مہم چلائی جارہی ہے۔
واضح رہے مسلم لیگ (ن) نے اتوار کو لندن میں جمائما کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کا اعلان کیا ہے جس کے جواب میںعمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ خان نے گھر کے باہر احتجاج پر کہا کہ میرا اور میرے بچوں کا پاکستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
اس پر مسلم لیگ ن سے پہلے سینئر صحافی حامد میر نے شریف فیملی کا کیس پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ ٹھیک کہتی ہیں لیکن شریف فیملی کی خواتین کا بھی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
حامد میر نے کہا کہ شریف فیملی کی خواتین کے ساتھ بھی روزانہ بد سلوکی ہوتی ہےکم از کم آپ خواتین کو ہراساں کرنے کی مذمت کریں۔
حامد میر نے صرف اس پر ہی اکتفا نہ کیا بلکہ جمائمہ خان کے بھائی پر بھی اعتراض اٹھایا اور کہا کہ آپ کے بھائی زک گولڈاسمتھ بھی پاکستان کی سیاست میں مداخلت کررہاہے اسے دور رہنا چایئے۔ تاہم انھوں نےیہ نہیں بتایا کہ مداخلت کیا کی ہے۔
حامد میر کے ٹوئٹ کے جواب میں جمائمہ خان نے واضح کیا کہ میرے بچوں کا بھی پاکستانی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، میرے بچے عام شہری ہیں جو سوشل میڈیا پر بھی موجود نہیں۔
جمائما نے ایک اور ٹوئٹ میں اپنی بات کی وضاحت میں یہ بھی کہا کہ انتہائی احترام کے ساتھ، میں اپنے سابق شوہر یا اپنے بھائی کے سیاسی اعمال یا بیانات کی ذمہ دار نہیں ہوں۔
اس سے قبل عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان نے گھر کے باہر مظاہرے کرنے پر پاکستانیوں کی جانب سے اظہارِ تشویش کرنے پر کہا کہ بہت سے پاکستانی اچھے بھی ہیں۔