الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کے معاملہ پر سماعت ایک ہفتہ کے لیے ملتوی کردی، پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے الیکشن کمیشن کے نامکمل ہونے کا نکتہ اٹھا دیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی الیکشن کمیشن نے معاملہ پر سماعت کی، اکبر ایس بابر کے معاون وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ اکبر ایس بابر کو کیس سے الگ کرنے کی درخواست خارج کر چکی ہے۔ الیکشن کمیشن کے سامنے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا گیا۔
تحریک انصاف کے وکیل انور منصورنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جو آبزرویشن دیں وہ بدقسمتی ہے، جن باتوں پر دلائل نہیں دیئے گئے تھے وہ بھی حکمنامہ میں شامل کر دی گئیں، اپنا ایک اعتراض کمیشن کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، الیکشن کمیشن اس وقت مکمل نہیں ہے، الیکشن کمیشن کے دو ارکان تعینات نہیں ہوسکے۔
اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ یہ اعتراض پہلے بھی اٹھایا گیا تھا لیکن خارج کیا گیا، پی ٹی آئی وکیل انور منصور نے کہا کہ اعتراض کا مقصد سماعت رکوانا نہیں ہے، آئین میں اختیارات الیکشن کمیشن کو ہیں، صرف کمشنر یا ممبرز کو نہیں، آئین میں الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعداد متعین ہے، قانون کے مطابق بینچ میں اختلاف ہو تو معاملہ کمیشن میں پیش ہوگا، الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق کمیشن کے تمام ارکان کا ہونا لازمی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہائیکورٹ نے 30 دن میں فیصلے کی ہدایت کی ہے اس کا کیا کریں گے۔ کیس کی سماعت ایک ہفتہ کے لیے ملتوی کردی گئی۔