وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ میں پیش آئے واقعے پر عوام میں شدید غم و غصہ ہے، پاکستان تحریک انصاف کی قیادت سے اپیل ہے کہ وہ اس واقعے کی مذمت کریں۔
آج فیصل آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ کہ مسجد نبوی ﷺ واقعہ پر پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات حکومت نے درج نہیں کرائے، حکومت کسی مقدمے میں فریق اور مدعی نہیں اور نہ ہی کسی کو مقامات مقدسہ کے تقدس کوپاما ل کرنے والوں کیخلاف شکایت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ حکومت نے اس سلسلے میں مقدمات درج کرائے، اگر شہری مسجد نبویﷺ میں مذہبی جذبات مجروح کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کرنا چاہیں تو حکومت کسی قسم کی رکاوٹ نہیں پیدا کر ے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف فتوے دیے گئے، احسن اقبال کو گولی ماری گئی، یہ لوگ اس وقت خوش ہو رہے تھے اور کہتے تھے اچھا ہوا لیکن ہم اس طرح کی ہر کارروائی کی مذمت کرتے ہیں اور کسی کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا میں مطالبہ نہیں کرتا بلکہ میں اپیل کرتا ہوں پی ٹی آئی قائدین مسجد نبوی ﷺ میں پیش آئے افسوسناک واقعے کی مذمت کریں، مسجد نبوی ﷺ والے واقعے پر عوام میں شدید غم و غصہ ہے اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کے خلاف مقدمات درج نہ ہوئے تو پھر آپ ذمے دار ہوں گے، حکومت ذمےدار ہوگی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ راشد شفیق پاکستان سے لوگوں کو لے کر گیا، برطانیہ سے بھی لوگ آئے، راشد شفیق نے اس واقعہ کو اون کیا، کیا اس نے کہا نہیں کہ یہ عمران خان کی کامیابی ہے، صاحبزادہ جہانگیر نواز شریف کے گھر کے باہر بھی احتجاج کرواتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سابقہ حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کررہی بلکہ پاکستان کی خوشحالی کی خاطر تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کسی سازش سے نہیں بلکہ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے گئی، یہ اس قابل نہیں تھے کہ کسی کو ساتھ لے کر چلیں، ان لوگوں نے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا کیا، اللہ تعالیٰ ہمیں معیشت کو بہتر کرنے کی توفیق دے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت مشکل حالات سے دوچار ہے، ایک نا اہل ٹولے نے ملکی معیشت کو تباہ کیا، فتنہ پرور شخص اس ملک پر مسلط رہا، اللہ تعالی ہمیں ہمت دے کہ ہم معیشت کو بہتر کر سکیں۔
ملک میں الیکشن کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کم و بیش یہ الیکشن کا سال ہے، اگلے 12 سے 14 ماہ میں انتخابات ہوں گے اور قوم نئی حکومت کا فیصلہ کرے گی۔