پنجاب کے شہر گجرات میں نامعلوم ملزمان کی جانب سے لڑکی کی لاش قبر سے نکال کر پھینکے جانے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے۔
انتقال کر جانے والی ذہنی و جسمانی معذور لڑکی کی لاش قبر سے باہر نکال کر بے حرمتی کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایس پی، ڈی ایس پی اور مقامی ایس ایچ او پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی گئی۔
پولیس کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ ضلع گجرات کے قصبہ ٹانڈہ میں پیش آیا ہے، جہاں 4 مئی کو 20 سالہ ذہنی اور جسمانی معذور لڑکی کا انتقال ہوا تھا جس کے بعد اس کی مقامی قبرستان میں تدفین کی گئی تھی۔
5 مئی کی رات نامعلوم ملزمان نے قبر کھود کر لاش باہر نکال کر پھینک دی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچی۔
لاش کا ڈی ایچ کیو اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا اور لاش کے اجزاء حاصل کر کے حتمی تجزیے اور رپورٹ کے لیے پنجاب کیمیکل ایگزامنر لاہور بھجوا دیے گئے ہیں۔
مقامی افراد نے لاش کی بے حرمتی پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
پولیس نے لڑکی کے ماموں عبدالخالق کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا، جبکہ ڈی پی او عمر سلامت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایس پی، ڈی ایس پی اور مقامی ایس ایچ او پر مشتمل ٹیم تشکیل دی ہے، تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے گجرات میں معذور لڑکی کی لاش کی بے حرمتی کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
انہوں نے کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن اور آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی۔
پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ حمزہ شہباز نے واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کی جائے۔