وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پی ٹی آئی کو وارننگ دی ہےکہ لانگ مارچ میں انتشار اور افراتفری کی منصوبہ بندی ہوئی تو گھرسےنہیں نکلنے دوں گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ مسجد نبوی واقعے پرمذہبی طبقہ سراپا احتجاج ہے، اس واقعے میں ملوث لوگوں کی شناخت ہوگئی ہے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبرنے اسلام آباد پولیس کے افسر سے رابطہ کرکے مجھ پرکیس کرنےکے منصوبے سے آگاہ کیا، پولیس افسر نے انکار کیا تو اے این ایف سے مینج کروایا گیا، اگرمیں نے اتنے قتل کیے ہیں تو میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا کیس کیوں بنایا؟
انہوں نے عمران خان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی حرکتوں سے بازآئیں، آپ اپنےکارکنوں کو سیاسی قائدین کے خلاف اکساتے رہے تو آپ بھی ردعمل سے نہیں بچ سکتے، اگر باز نہ آئے تو ہمیں اپنے کارکنوں کوکہنا پڑے گا کہ کہیں بدتمیزی ہو تو ان کوپکڑیں اورمرمت کریں، اپنے کارکنوں کی مرمت کروانا چاہتے ہیں توکروالیں لہٰذا سیاسی قائدین کی عزت کریں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کہتے تھے جیل ان کا سسرال اورہتھکڑی زیور ہے، شیخ رشید جیل آپ کا سسرال ہے تو سسرال جانے سے گھبراتے کیوں ہو؟ انہوں نے عدالت میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دے رکھی ہے جس میں کہا ہے کہ انہیں گرفتاری کا ڈر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہتےہیں لانگ مارچ خونی لانگ مارچ ہوگا، اگرتم نےلانگ مارچ پرامن ہونےکا نہ کہا تو تمہیں گھرسے نکلنے نہیں دوں گا، تم لوگوں کو آگ لگانے کی ترغیب دے رہے ہو، انتشار،افراتفری کی منصوبہ بندی کروگےتو تمہیں گھرسےنہیں نکلنے دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عوامی فلاح کا کوئی کام نہیں کیا جب کہ عثمان بزدار صرف نام کے وزیراعلیٰ تھے، ان کو فرح کے ذریعے حکم دیا جاتا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ شہباز گل کے ساتھ حادثے کا ملزم گرفتار ہے اور اس کا تعلق (ن) لیگ سے نہیں ہے۔