اسلام آباد (سی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے راہنماؤں نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کی تباہی کے ذمہ دار صرف عمران خان ہیں، عمران خان کا بیانیہ ملک کی سلامتی اور امن کیلئے انتہائی خطرناک ہے اور انکی سیاست انتشار کی سیاست ہے اور وہ مسلسل عوام کو ورغلانے میں لگے ہوئے ہیں ، عمران خان ملک کی سلامتی کیلئےسیکورٹی رسک بن چکےہیں ، پاک فوج ہماری فوج ہے اپنے مفادات کیلئے اس پر تنقید کرنے والے محب وطن نہیں ہو سکتے،عمران خان نےمیئر لندن کے انتخابات کے دوران پاکستانی نژاد صادق خان کے بجائے ایک یہودی زیک گولڈ سمتھ کیلئے لندن جا کر انتخابی مہم چلائی، عوام عمران کا اصل چہرہ پہچان چکے ہیںاب وہ ان کی منفی سیاسی چالوں میں نہیں آئینگے۔ عدلیہ عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ مخالف بیانات کا نوٹس لے، پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری محمد یٰسین کا آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر، جنرل سیکرٹری پی پی پی اے جے کے فیصل راٹھور و دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںایک ہنگامی پریس کانفر نس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کی معیشت کی تباہی کے ذمہ دار صرف عمران خان ہیں،عمران خان اور انکے وزراء کی نالائقی کا خمیازہ آج پاکستانی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، انکی سیاست انتشار کی سیاست ہے اور وہ مسلسل عوام کو ورغلانے میں لگے ہوئے ہیں
عمران خان سیکورٹی رسک بن چکےہیں ،عمران خان اپنے مفادات کیلئے اداروں کو جس طرح تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں یہ ملک کی قومی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک عمل ہے، عمران خان ایک فاشٹ شخص ہے جس نےصرف اقتدار کے حصول کیلئے پاک فوج اور ملک کے دیگر آئینی اداروں کیخلاف مہم چلا رکھی ہے، عمران خان جس طرز سیاست کو رواج دے رہے ہیںاسکی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،عمر ان خان ملک کی سلامتی کیلئےسیکورٹی رسک بن چکےہیں ، پاک فوج ہماری فوج ہے اپنے مفادات کیلئے اس پر تنقید کرنے والے محب وطن نہیں ہو سکتے، ملک کے قومی اور آئینی اداروں کیخلاف کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملک کی اعلیٰ عدلیہ کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیئے، عمران خان وہ شخص ہیں جنہوں نے میئر لندن کے انتخاب کیلئے پاکستانی نژاد صادق خان کے بجائے ایک یہودی زیک گولڈ سمتھ کی انتخابی مہم چلانے کیلئے پاکستان سے خصوصی طور پر لندن گئے،وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران پیسے کے زور پر بد ترین ہارس ٹریڈنگ کی گئی اور ایم ایل ایز کو خریدا گیا ہے،اگر ہم چاہتے تو اس دوران پی ٹی آئی حکومت کیلئے مسائل پیدا کر سکتے تھے تاہم ہم نے جمہوری روایات کو پامال نہیں کیا، تیرویں ترمیم کی حمایت کرتے ہیں،پانچ اگست 2019ء کو کشمیر پر بھارتی قبضے کے بعد بھارتی وزیر خارجہ نے 82 ممالک کے دوروں پر جا کر اپنے اقدام کی حمایت حاصل کی جبکہ پاکستانی وزیر خارجہ سرف چین ہی جا سکے، جبکہ اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے خود کو کشمیر کا وکیل کہا اور کشمیر کا مقدمہ لڑنے کا قوم سے وعدہ کیا مگر وہ کشمیر کی وکالت کیلئے کسی ایک ملک کا دورہ بھی نہ کر سکے۔پیپلز پارٹی اذاد کشمیر کے راہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ وہ بہت جلد اپنے اتحادیوں کیساتھ ملکر آزاد کشمیر میں تبدیلی لائینگے۔کشمیری یہ قطعناََ نہیں چاہتے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات خراب ہوں کیونکہ بہترباہمی تعلقات کا دونوں ممالک اور کشمیری عوام کا ہی فائدہ ہے۔